Saturday, May 11, 2024

وفاق اور سندھ کی کھنیچا تانی، پولیس افسران کے تبادلوں، صوبہ بدری کے احکامات

وفاق اور سندھ کی کھنیچا تانی، پولیس افسران کے تبادلوں، صوبہ بدری کے احکامات
December 11, 2019
کراچی (92 نیوز) سندھ پولیس میں سیاسی مداخلت بڑھنے لگی، وفاق اور سندھ کی کھنیچا تانی میں پولیس افسران رل گئے، کبھی وفاق کے احکامات پر تبادلوں اور کبھی سندھ حکومت کی جانب سے صوبہ بدری کے احکامات نے پولیس افسران کو بھی کشمکش میں مبتلا کردیا۔ وفاق اور سندھ حکومت کی چپقلش سندھ پولیس کے افسران پر بھاری پڑنے لگی۔ ڈی آئی جی اسٹبلشمنٹ خادم رند ، ایس ایس پی ایسٹ اظفر مہسیر اور ایس ایس پی شکار پورڈاکٹر رضوان سندھ حکومت کی ناراضگی کا نشانہ بن کر صوبہ بدر ہوگئے۔ وفاقی حکومت نے ایس پی عمرکوٹ اعجاز شیخ کی خدمات اسٹبلشمنٹ ڈویژن کے حوالےکر دیں۔ اعجاز شیخ کے خلاف گورنر سندھ عمران اسماعیل، حلیم عادل شیخ اور ارباب غلام رحیم نے شکایات کی تھیں۔ دوسری جانب پی ٹی آئی رہنماء بھی سندھ پولیس کے افسران کی حمایت میں سامنے آ گئے، سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف فردوس شمیم نقوی نے پولیس افسران کی صوبہ بدری پر چیف سیکرٹری سے تحفظات کا اظہار کر دیا۔ فردوس شمیم نقوی کا کہنا ہے کہ بغیر کسی انکوائری کے ایس ایس پیز کی خدمات واپس کرنا خلاف قانون ہے۔ پبلک سیفٹی کمیشن میں آئی جی سندھ کے خلاف قرار داد کی منظوری پر پی ٹی آئی کی رکن اسمبلی علی عزیز نے سیکرٹری پبلک سیفٹی کمیشن کو وضاحتی خط لکھ دیا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ آئی جی سندھ کو وفاقی حکومت کی جانب سے طلب کیا گیا تھا،یہ تاثر غلط ہے کہ وفاقی حکومت صوبہ سندھ کے معاملات میں مداخلت کر رہی ہے۔