وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے آئندہ مالی سال کیلئے 48کھرب 94ارب 90کروڑ روپے کا بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کر دیا
اسلام آباد(92نیوز)وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے لئے اڑتالیس کھرب چورانوے ارب نوے کروڑ روپےکا بجٹ پیش کردیا جو جاری مالی سال سے دس فیصد زائد ہے۔ آمدن اور اخراجات میں واضح فرق کے باعث بجٹ ساڑھے دس کھرب روپے خسارے کا ہے ایف بی آر کو ٹیکس وصولی کی مد میں انتالیس کھرب چھپن ارب کا ہدف دیا گیا ہے ۔
تفصیلات کےمطابق مسلم لیگ ن کی حکومت نے تاریخ میں پہلی بار چوتھا وفاقی بجٹ پیش کردیا اسپیکر سردار ایازصادق کی صدارت میں قومی اسمبلی میں بجٹ تقریر کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ مالی سال دو ہزار سولہ سترہ کے بجٹ کا کل حجم 48 کھرب چورانوے ارب روپے ہے محصولات کے لئے 39 کھرب 56 ارب کا ہدف مقرر کیا گیا ہے,,جاری اخراجات کیلئے 38کھرب44ارب، ۔سبسڈی 140 ارب اور ترقیاتی اخراجات کیلئے10کھرب50ارب مختص کئے گئے ہیں۔ بجٹ میں دفاع کے لئے 860 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں ،صحت کے لئے 22، تعلیم ساڑھے اکیس اور توانائی کے لئے 380 ارب روپے رکھے گئے ہیں جبکہ نان فائلرز سے ان ڈائریکٹ ٹیکس لینے کی کئی تجاویز بھی فنانس بل میں شامل ہیں ۔ بجٹ میں وفاقی مالیاتی وصولیات میں صوبوں کا تخمینہ 21کھرب35ارب سے زائد رکھا گیا جو جاری مالی سال سے 15.5فیصد زیادہ ہے وزیر خزانہ نے بجٹ تقریر میں حکومت کے آئندہ تین سال کے اہداف بھی واضح کئے۔
بجٹ میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے لئے ایک سو چھپن ارب روپے رکھے گئے اور وظیفہ اٹھارہ ہزار روپے کر دیا گیا جس سے چھپن لاکھ خاندان مستفید ہو ں گے ۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے دعویٰ کیا کہ حکومت نے اپنے تین سال میں ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا جس سے درپیش خطرات ٹل چکے ہیں اور معیشت ترقی کی راہ پر چل پڑی ہے