Friday, April 26, 2024

وزیراعلیٰ پنجاب نے غلط نقشہ چھاپنے کی جوڈیشل انکوائری کرانے کی ہدایت کر دی

وزیراعلیٰ پنجاب نے غلط نقشہ چھاپنے کی جوڈیشل انکوائری کرانے کی ہدایت کر دی
June 28, 2015
لاہور (92نیوز) 92 نیوز کی خبر پر ایکشن، وزیر اعلیٰ پنجاب نے غلط نقشہ چھاپنے کی جوڈیشل انکوائری کرانے کی ہدایت کردی۔ تفصیلات کے مطابق 92 نیوز نے آٹھویں جماعت کی جغرافیہ کی کتاب میں سرائیکستان اور صوبہ ہزارہ کا غلط نقشہ چھاپنے کا معاملہ اٹھایا تو وزیر اعلی پنجاب کو بھی خیال آہی گیا۔ پہلے مرحلے میں نوٹس لیا اور پھر اعلیٰ سطحی اجلاس بلایا جس میں محکمہ تعلیم کے ساتھ ساتھ محکمہ قانون کے افسران نے بھی شرکت کی۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے اجلاس میں اعتراف کیا کہ افسوس کا مقام ہے کہ صوبے میں کسی بھی سطح پر چیکنگ کا موثر نظام موجود نہیں ہے۔ وزیر اعلیٰ نے خود ہی اپنی حکومت کے خلاف کہا کہ اگر چیک اینڈ بیلنس کا نظام موجود ہوتا تو کسی صورت غلط نقشہ نہ چھپتا۔ یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے ماضی میں بھی پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کی میتھ کی چھٹی جماعت اور جنرل ریاضی کی نویں جماعت کی کتابوں کی غلطیوں کی نشاندہی ہوئی تھی جبکہ پرائمری جماعت کی کتاب میں پاکستان کا غلط نقشہ چھپنے کا واقعہ سامنے آیا اور وزیر قانون رانا مشہود نے اس پر انکوائری بھی کروائی مگر آج تک اس کا کوئی نتیجہ نہ نکلا اور نہ ہی کسی بھی ذمہ دار کے خلاف کوئی کارروائی ہوئی۔ اب وزیر اعلیٰ پنجاب نے غلط نقشہ چھپنے کے واقعہ کی جوڈیشل انکوائری کروانے کی ہدایت کی ہے اور اس سلسلے میں چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو خط لکھنے کی بھی ہدایت کی ہے جہاں سے منظوری کے بعد جوڈیشل انکوائری شروع کروائی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے نہ صرف نئی کتابیں چھاپنے کا حکم دیا ہے بلکہ غلط نقشے والی کتابیں مارکیٹ سے فوری اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔اب دیکھنا یہ ہے کہ جوڈیشل انکوائری کے بعد ذمہ داروں کے خلاف کوئی کارروائی ہوتی بھی ہے یا صرف بات بیان کی حد تک ہی ختم ہوجائے گی۔