Sunday, September 8, 2024

وزیراعظم کی زیرصدارت مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس، مردم شماری ایک بار پھر ملتوی

وزیراعظم کی زیرصدارت مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس، مردم شماری ایک بار پھر ملتوی
March 25, 2016
اسلام آباد (نائنٹی ٹو نیوز) مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں مردم شماری کرانے پر اتفاق نہ ہو سکا۔ سندھ کی طرف سے مردم شماری فوری کرانے کا مطالبہ مسترد کر کے مردم شماری غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی گئی۔ نیشنل فلڈ پروٹیکشن پلان بھی منظورنہ ہو سکا۔ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت ہوا جس میں تین صوبائی وزارء اعلی، وفاقی وزراء اور متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ سیکریڑی شماریات شاہد حسن سید نے کونسل کو بتایا کہ مردم شماری کیلئے تین لاکھ فوجی اہلکاروں کی ضروت ہے اور اس وقت شوال اور ضرب عضب آپریشن کے باعث مطلوبہ تعداد میں فوج دستیاب نہیں۔ اجلاس میں مرحلہ وار مردم شماری کی تجویز کا بھی جائزہ لیا گیا تاہم شماریات ڈویژن نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ممکن نہیں ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے فوری مردم شماری کرانے کا مطالبہ کیا تاہم وزیراعظم کی طرف سے انہیں فوج کی مصروفیات کے بارے میں آگاہ کیا گیا جس کے بعد مردم شماری کو غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کر دیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ مردم شماری کرانے کی نئی تاریخ مناسب وقت پر صوبوں اور فوج کی مشاورت سے طے کی جائے گی۔ اجلاس میں دس سالہ نیشنل فلڈ پروٹیکس پلان بھی منظوری کیلئے پیش کیا گیا جس پر 177ارب روپے لاگت آئے گی۔ مجوزہ پلان کے تحت 23فیصد فنڈز وفاقی حکومت جبکہ باقی رقم صوبوں نے فراہم کرنی ہے تاہم سندھ اور کے پی کے کی طرف سے پلان پر اعتراضات اٹھائے گئے اور مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پلان پر عملدرآمد کیلئے فنڈ وفاقی حکومت کو فراہم کرنا ہونگے۔ صوبوں کے اعتراضات کے باعث پلان منظور نہ ہو سکا جس پر وزیراعظم نے چاروں صوبائی وزارئے اعلی، وفاقی وزراء پانی، بجلی وموسمیات پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی جو کہ پلان پر اتفاق رائے پیدا کرے گی۔