Thursday, April 25, 2024

وزیراعظم کی زیرصدارت حکومت کی معاشی ٹیم کا اجلاس، کاروباری برادری کیلئے ریفنڈز کے منصوبے کا جائزہ لیا گیا

وزیراعظم کی زیرصدارت حکومت کی معاشی ٹیم کا اجلاس، کاروباری برادری کیلئے ریفنڈز کے منصوبے کا جائزہ لیا گیا
November 26, 2019
 اسلام آباد (92 نیوز) وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت حکومت کی معاشی ٹیم کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں کاروباری برادری کے لیے ریفنڈز اور پچاس لاکھ گھروں کی تعمیر کے منصوبے کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں وزیرِ مواصلات مراد سعید، وزیر برائے اقتصادی امور حماد اظہر، وزیر برائے فوڈ سیکورٹی مخدوم خسرو بختیار کی شرکت ہوئی۔ وزیرِ نجکاری میاں محمد سومرو، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، وزیرِ توانائی عمر ایوب نے بھی معاشی ٹیم کے اجلاس میں شرکت کی۔ اس کے علاوہ مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ، مشیر ڈاکٹر عشرت حسین، معاون خصوصی ندیم بابر نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ سید زبیر گیلانی، سابق وزیرِ خزانہ شوکت ترین، گورنر اسٹیٹ بنک رضا باقر، چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی و سینئر افسران شریک ہوئے۔ مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ اور چیئرمین  ایف بی آر شبر زیدی نے اجلاس کو ایکسپورٹرز کے ریفنڈز کی ادائیگی پر بریفنگ دی ۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا اس کو یقینی بنایا جائے کہ  ایکسپورٹرز کے بقایاجات کی ادائیگیوں میں کاروباری برادری کو کسی دقت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ معیشت کی بہتری کے لئے ملکی برآمدات میں اضافہ کلیدی اہمیت کا حامل ہے۔ ایکسپورٹرز کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنا اور انکو درپیش مسائل دور کرنا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ وزیرِ اعظم کا کہنا تھا بعض کاروباری حلقوں کی جانب سے بقایا جات کے نئے نظام کے حوالے سے مشکلات کی شکایات سامنے آئی ہیں۔ کاروباری حلقوں کے مسائل کا فوری طور پر ازالہ کرنے کے لئے اقدامات کیے جائیں۔ کاروباری طبقے کو نئے نظام سے متعارف کرانے کے لئے بھی ہر ممکنہ سہولت فراہم کی جائے۔ معاشی ٹیم کے اجلاس میں چیئرمین نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی لیفٹینٹ جنرل (ر) انور علی حیدر نے اجلاس کو تعمیرات کے شعبے کے فروغ پر بریفنگ دی ۔ بریفنگ میں بتایا کم آمدنی والے افراد کے لئے ہاؤسنگ منصوبے میں خاطر خواہ پیش رفت کی جا چکی ہے۔ بہت جلد پندرہ ہزار یونٹس پر مشتمل پہلے منصوبے کا  باقاعدہ آغاز کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا دسمبر کے آخر تک ملک کے کم از کم تین صوبوں میں گھروں کی تعمیر کے منصوبوں کا آغاز کر دیا جائے گا۔ سابق وزیرِ خزانہ شوکت ترین نے اجلاس کو غیر سرکاری فلاحی تنظیم اخوت کی معاونت سے شروع کیے جانے والے "فوڈ بنک"پروگرام کے  اجراء کے حوالے سے آگاہ کیا۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ پروگرام کے تحت اخوت کی جانب سے مختلف گھروں، ہوٹلوں اور میرج ہالز سے اضافی کھانا اکٹھا کرکے مستحق لوگوں کی دہلیز تک پہنچایا جائے گا۔ اخوت کے ساتھ مل کر منصوبے کو ابتدائی طور پر لاہور سے شروع کیا جائے گا۔ ابتدائی طور پر ایک سو ریسٹورنٹس سے پارٹنرشپ کی گئی ہے۔ اکٹھی کی جانے والی خوارک مستحق افراد تک پہنچائی جائے گی۔ پہلے تین ماہ میں بیس ہزار لوگوں تک یہ کھانا پہنچایا جائے گا ۔ اس تعداد میں بتدریج اضافہ کیا جائے گا۔ وزیرِ اعظم نے "فوڈ بنک"پروگرام کا خیر مقدم کیا اور کہا یہ پروگرام حکومت کے وژن اور فلاحی سرگرمیوں سے مطابقت رکھتا ہے ۔ حکومت فوڈ بنک پروگرام کو شروع کرنے کے لئے مطلوبہ وسائل و ماہانہ اخراجات کی فراہمی میں تعاون کرے گی۔