Saturday, April 20, 2024

وزیراعظم کی زیرصدارت اعلیٰ سطحی اجلاس ، فوجی عدالتوں کےمستقبل پرتبادلہ خیال

وزیراعظم کی زیرصدارت اعلیٰ سطحی اجلاس ، فوجی عدالتوں کےمستقبل پرتبادلہ خیال
January 6, 2017

 اسلام آباد(92نیوز)وزیر اعظم کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کے اجلاس میں فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع کے حوالے سے مشاورت کی گئی، ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں ہونے والے  اجلاس میں وزیر داخلہ چوہدری نثار ، زاہد حامد، سیکرٹری داخلہ اور قانون سمیت دیگر اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔

تفصیلات کےمطابق 16 دسمبر 2014  کو دہشت گردوں نے آرمی پبلیک سکول پشاور کو بربریت کا نشانہ بنایا تو ملک بھر سے صدائیں بلند ہوئیں کہ دہشت گردوں کو عبرت کا نشانہ بنایا جائے۔ سول و ملٹری قیادت سر جوڑ کر بیٹھی اور فوجی عدالتوں کے قیام کا فیصلہ ہوا  پارلیمنٹ نے 7 جنوری  2015 کو آئین میں اکیسویں ترمیم کو متفقہ طور پر منظور کیا ۔ آئینی ترمیم کے تحت فوری طور پر 11 فوجی عدالتیں قائم ہوئیں۔ فوجی عدالتوں نے اپنی دو سالہ آئینی مدت میں دہشتگردی کے 272  کیسز کا فیصلہ سُنایا۔ ذرائع کے مطابق فوجی عدالتوں نے 161 دہشت گردوں پر سنگین جرائم ثابت ہونے پر موت کی سزا سنائی جبکہ 111  دہشت گردوں کو عمر قید کی سزا سنائی ۔ فوجی عدالتوں کے قیام کے بعد ملک میں دہشت گردی کا تقریباً خاتمہ ہو چکا ہے، دو سال کی مدت کے لئے قائم ہونے والی فوجی عدالتیں آج رات  12 بجے تحلیل ہو جائیں گی دیکھنا یہ ہے کہ ملک کی اعلیٰ قیادت فوجی عدالتوں کی مدت میں مزید توسیع کی ضرورت محسوس کر رہی ہے یا نہیں۔