Sunday, May 19, 2024

وزیراعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی نے تمام امریکی الزامات مسترد کردیئے

وزیراعظم کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی نے تمام امریکی الزامات مسترد کردیئے
August 24, 2017

 اسلام آباد (92 نیوز) پاکستان نے امریکہ کی طرف سے لگائے جانے والے الزامات اور ڈومور کا مطالبہ سختی سے مسترد کر دیا۔ ہم تو بہت کچھ کر رہے ہیں امریکہ بھی افغانستان میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہوں کا خاتمہ کرے۔ امریکہ کی طرف سے اربوں ڈالر امداد دینے کے دعوے بھی بے بنیاد قرار قومی سلامتی کمیٹی کا کہنا ہے افغان جنگ پاکستان کی سرزمین پر نہیں لڑی جانی چاہیئے ۔

نئی امریکی پالیسی اور ڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستان پر الزامات کا جواب دینے کے لئے پاکستان کی سیاسی وعسکری قیادت سر جوڑ کر بیٹھی تو اس اعلان کے ساتھ اٹھی کہ بہت ہو گیا اب کوئی الزام یا بہتان برداشت نہیں کیا جائے گا ۔

وزیراعظم کی صدارت میں ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی کے طویل اجلاس میں تمام تر صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی نے وطن عزیز پر لگائے جانے والے تمام تر الزامات کو سختی سے مسترد کردیا۔ کمیٹی کا کہنا ہے پاکستان کو غیرمستحکم کرکے افغانستان میں امن قائم نہیں کیا جاسکتا۔ ہم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ ہزاروں جانوں کی قربانی دی اور ایک سو بیس ارب ڈالر کا نقصان بھی برداشت کیا ۔ افغان جنگ کے باعث پاکستان میں لاکھوں مہاجرین تو اسلحے اور منشیات کی بھر مار ہوئی ۔

قومی سلامتی کمیٹی کا کہنا ہے پاکستانی سرحد کے اس پار افغانستان میں دہشت گردوں کی محفوظ پناگاہیں ہیں جہاں سے آ کر دہشتگرد پاکستان میں کارروائیاں کرتے ہیں۔ امریکی افواج دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کے خاتمہ کے لئے اقدامات کرے ۔ ہم افغانستان میں امن و استحکام چاہتے ہیں مگر افغانستان کی جنگ پاک سر زمین پر نہپیں لڑی جانی چاہیئے ۔

قومی سلامتی کمیٹی کا کہنا تھا بھارت جیسا ملک جو دہشتگردی کو اپنے ہمسایہ ممالک کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے وہ کیسے خطے میں امن کا ضامن بن سکتا ہے۔ سیاسی و عسکری قیادت نے امریکہ کی جانب سے اربوں ڈالر کی امداد کے دعووں کو بھی بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے جو رقم دی وہ امداد نہیں تھی بلکہ افغان جنگ کے لئے امریکہ کو راہداری اور سہولیات دینے کا معاوضہ تھا ۔