Thursday, March 28, 2024

وزیراعظم کی تقریر اپوزیشن یا عوام کیلئے نہیں ، سلیکٹرز کیلئے تھی ، بلاول بھٹو

وزیراعظم کی تقریر اپوزیشن یا عوام کیلئے نہیں ، سلیکٹرز کیلئے تھی ، بلاول بھٹو
June 26, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا وزیراعظم کی تقریر اپوزیشن یا عوام کیلئے نہیں ، سلیکٹرز کیلئے تھی۔ بلاول بھٹو نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا وزیر اعظم کا شکریہ کہ وہ پارلیمنٹ آئے۔ وزیر اعظم نے بجٹ نہیں بلکہ حکومت سمیٹنے کی تقریر کی۔ ہم نے دنیا کی پیروی نہیں کی ورنہ ہم کرونا پر قابو پا سکتے تھے۔ وزیر اعظم کے پاس آج تک کوئی پلان نہیں ہے۔ آج سب سے ذیادہ ٹیسٹ سندھ میں ہو رہے ہیں۔ جس تیزی سے پاکستان کے عوام متاثر ہو رہے ہیں مثال نہیں ملتی۔ بلاول بھٹو بولے عمران خان نے مودی کی الیکشن مہم چلائی۔ وہ وزیراعظم بن گیا تو مسئلہ کشمیر حل ہو جائے گا۔ ان کی خارجہ پالیسی کٹھ پتلی کی پالیسی ہے۔ انہوں نے سی پیک کو بہت نقصان پہنچایا۔ منتخب وزیراعظم ہوتا تو ایک ایک انسان کی زندگی کی فکر ہوتی۔ آپ نے آئی ایم ایف کو خوش کرنا ہے ، آپ کیسے بولتے ہیں کہ پاکستان تیار ہے۔ اگر پاکستان تیار ہو تو ہمارے لوگ کیوں مر رہے ہیں۔ وزیر اعظم اپنی انا کی وجہ سے لاک ڈاون نہیں کر رہے۔ جتنے لوگ مریں گے اتنا معیشت کو نقصان ہو گا ۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا وزیر اعظم نے ہر بدھ کو پارلیمنٹ میں آنے کا وعدہ کیا تھا۔ آج تقریر کے بعد وزیر اعظم بھاگ گیا ۔ میں وزیر اعظم کو چیلینج کرتا ہوں کہ وہ میرے ساتھ مباحثہ کرے۔ ایوان میں یا ٹی وی پر مباحثے کو تیار ہوں۔ آپ کرونا کے پیچھے چھپنا چاہتے ہو 50 لاکھ گھر تعمیر کرنے کے وعدے کہاں گئے۔ آپ کی تقریر حقائق پر مبنی نہیں ہے۔ ہم اپنے عوام کو لاوارث نہیں چھوڑ سکتے۔ دوسری طرف خواجہ آصف کا کہنا تھا وزیراعظم صاحب! پانی سر سے گزر چکا، عمران خان کی تقریر فرمائشی تھی۔ موجودہ دور میں روپے کی قدر میں 40 فیصد کمی ہوئی۔ برآمدات میں اضافہ کیوں نہیں ہوا؟ ایک کروڑ بیس لاکھ لوگ بے روز گار ہوچکے۔ جہانگیر ترین اربوں روپے کا غبن کرکے لندن کیسے چلا گیا؟ عمران خان نے اسامہ کو شہید کہا۔ وہ یہاں دہشت گردی لایا تھا۔ ناکام خارجہ پالیسی کے باعث بھارت 184 ووٹ لے کر کامیاب ہوا۔