Friday, April 19, 2024

وزیراعظم کا ملک میں الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم لانے کا اعلان

وزیراعظم کا ملک میں الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم لانے کا اعلان
November 17, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) وزیراعظم عمران خان نے ملک میں الیکٹرانک ووٹنگ سسٹم لانے کا اعلان کردیا۔ اوورسیز پاکستانیز بھی الیکٹورل پراسیس میں شامل ہونگے۔ وزیراعظم نے انتخابی عمل کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے انتخابی اصلاحات کی ہیں، پاکستان میں الیکٹرانک ووٹنگ لانے کیلئے الیکشن کمیشن سے بات چیت ہو رہی ہے۔ الیکشن میں ماڈرن ٹیکنالوجی کا استعمال ہوگا۔ اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ ڈالنے کیلئے بھی نظام لا رہے ہیں۔ تیسری چیز کیلئے آئین میں ترمیم کرنا پڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ سینٹ الیکشن شو آف ہینڈز کے ذریعے کرانے کیلئے آئین میں ترمیم کرینگے، انتخابی اصلاحات کیلئے اپوزیشن کو بھی دعوت دیتے ہیں، ہارس ٹریڈنگ کا الزام سب لگاتے ہیں اب انتخابی اصلاحات کیلئے ساتھ دیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ 2013ء کے الیکشن میں سب جماعتوں نے کہا دھاندلی ہوئی ہے، پیپلزپارٹی نے کہا تھا 2013ء کا الیکشن آر او کا الیکشن ہے۔ ہم نے کہا تھا صرف چار حلقے کھول دیں۔ چار حلقوں کے کھولنے سے تحریک انصاف تو اقتدار میں نہیں آنے لگی تھی، 4 حلقے کھولنے کا اس لیے کہا تھا تاکہ 2018ء کا الیکشن ٹھیک ہو۔ ایک سال تک حکومت 4 حلقے کھولنے کیلئے تیار نہیں ہوئی تو ہم نے احتجاج شروع کیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ 126 کے دھرنے کے بعد جوڈیشل کمیشن بیٹھا، ہم نے پورے ثبوت جمع کیے، ریسرچ کی، لوگ بٹھائے، سب چیزوں کو ہم سپریم کورٹ لیکر گئے، جوڈیشل کمیشن نے کئی تجاویز دیں تھیں کہ اگلا الیکشن ٹھیک ہو۔ عمران خان بولے کہ جب کرکٹ ٹیم کا کپتان بنا اس وقت اپنے اپنے امپائر ہوتے تھے، میچ کے بعد کہا جاتا تھا امپائروں نے ہرا دیا، میں نے نیوٹرل امپائر کیلئے مہم چلائی، پاکستان پہلا ملک تھا جس نے اپنے ملک میں نیوٹرل امپائر کھڑے کیے۔ انہوں نے کہا کہ میری کوشش ہے اس طرح کے الیکشن ہوں جو بھی ہارے وہ شکست تسلیم کرے، 2018ء کے الیکشن میں ہماری 23 پٹیشنز تھیں، تحریک انصاف نے 14 سیٹیں 3 ہزارووٹ سے کم ہاریں، پیپلزپارٹی نے صرف 3 سیٹیں ہاریں جو 3 ہزار ووٹ سے کم تھیں۔ سب سے زیادہ شور تو ہمیں مچانا چاہیے تھا، 2018ء میں سارا الیکشن کمیشن، نگران حکومت ان دونوں جماعتوں نے بنائی تھی، اِس الیکشن میں پہلے دن اسمبلی میں شور مچا دیا گیا۔ پھر پرویز خٹک کی سربراہی میں کمیٹی بنائی۔ کمیٹی کے اجلاس میں ان کے لوگ ہی نہیں آتے تھے، 2018ء میں پاورمیں یہ رہے تھے، عملہ ان کا کام کر رہا تھا۔ وزیراعظم نے مزید کہا کہ چھوٹے صوبوں میں پیسہ چلتا ہے، ایم پی ایز کو پیسہ دیکر ووٹ خریدے جاتے ہیں، چاہتے ہیں سینٹ میں یہ چیزیں ختم ہوں، سب کہتے ہیں سینٹ الیکشن میں پیسہ چلتا ہے، ہم نے خیبرپختونخوا میں 20 ایم پی ایز کو پارٹی سے نکالا تھا۔ جو جماعتیں کہتی ہیں سینیٹ میں پیسہ چلتا ہے وہ اس ترمیم کو پاس کرائیں۔ سینٹ الیکشن شو آف ہینڈ کے ذریعے کرانے کیلئے ترمیم لائیں گے۔