Tuesday, April 30, 2024

وزیراعظم کا آف شور کمپنیوں‘ بیرون ملک جائیداد کی ملکیت سے انکار

وزیراعظم کا آف شور کمپنیوں‘ بیرون ملک جائیداد کی ملکیت سے انکار
November 3, 2016
اسلام آباد (92نیوز) آف شور کمپنیوں کا مالک ہوں نہ بیرون ملک جائیدادیں ہیں۔ وزیراعظم نوازشریف نے سپریم کورٹ میں جواب داخل کرا دیا۔ سپریم کورٹ نے مریم صفدر‘ حسن اور حسین نواز کے جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔ جسٹس جسٹس عظمت سعید کہتے ہیں کہ یہ بات لکھ کردیں کہ مریم نواز وزیراعظم کی کفالت میں نہیں۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں وزیراعظم کا جواب اٹارنی جنرل سلمان اسلم بٹ نے پڑھ کر سنایا جس میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم نوازشریف کے بیرون ملک فلیٹس اور دیگر بتائی گئی جائیدادیں نہیں۔ نہ ہی وہ آف شور کمپنیوں کے مالک ہیں۔ وزیراعظم قانون کے مطابق باقاعدہ ٹیکس ادا کرتے ہیں۔ 2013ءکے گوشواروں میں تمام اثاثے ڈکلیئرڈ ہیں۔ ان کا کوئی بچہ انکی زیرکفالت نہیں۔ وزیراعظم آرٹیکل 62 اور 63 کے تحت نااہل نہیں قرار دیے جا سکتے۔ وزیراعظم کے بچوں کے جواب نہ جمع نہ ہو سکے جس پر جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ تین بچوں کی جانب سے جواب کیوں جمع نہیں کرایا۔ آپ ہمارا وقت ضائع کر رہے ہیں۔ نوازشریف کے وکیل سلمان اسلم بٹ نے بتایا کہ مریم صفدر‘ حسن اور حسین ملک سے باہر ہیں۔ جسٹس عظمت کہنے لگے کہ کیا آئندہ سال جواب جمع کرائیں گے۔ پندرہ دن کا وقت دیا ہے جواب جمع نہیں کرایا۔ اگر پتہ ہوتا کہ یہ کرنا ہے تو عدالت ہی نہ لگاتے۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ قانون کے مطابق اگر جواب جمع نہ کرایا تو الزامات تسلیم کر لیں گے۔ جسٹس عظمت سعید نے کہا کہ یہ بات لکھ کردیں کہ مریم نواز وزیراعظم کی کفالت میں نہیں۔ جسٹس امیرمسلم نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف لگائے گئے الزامات سے انکاری ہیں۔ سلمان بٹ نے عدالت سے سات روز کی مہلت مانگی تو سپریم کورٹ نے مریم‘ حسن اور حسین کا جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔