Thursday, March 28, 2024

وزیراعظم چینی اور آٹا اسکینڈل رپورٹ کے بعد متحرک ، قرضہ انکوائری کمیشن کی رپورٹ طلب کر لی

وزیراعظم چینی اور آٹا اسکینڈل رپورٹ کے بعد متحرک ، قرضہ انکوائری کمیشن کی رپورٹ طلب کر لی
April 8, 2020
 اسلام آباد (92 نیوز) وزیراعظم عمران خان چینی اور آٹا اسکینڈل رپورٹ کے بعد مزید متحرک ہو گئے۔ عمران خان نے قرضہ انکوائری کمیشن کی رپورٹ طلب کر لی۔ مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر کو رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت جاری کر دی گئی۔ قرضہ کمیشن نے 2008 تا 2018 تک 2400 ارب روپے قرضوں کی رپورٹ تیار کرلی۔ ذرائع کے مطابق 2400 ارب کے قرضوں میں سنگین بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ یاد رہے آٹا اور چینی بحران سے متعلق انکوائری میں انکشافات سامنے آئے تھے ،انکوائری میں چینی کی قیمتوں میں اضافہ کی ذمہ دار بعض شوگر ملز کو قراردیا گیا  تھا ۔ انکوائری رپورٹ کے مطابق  جہانگیر ترین ، خسرو بختیار کی شوگر ملز نے بھی فائدہ اٹھایا تھا ، جس کے بعد جہانگیر ترین چیئرمین زرعی ٹاسک فورس  کےعہدے  سے فارغ ہو گئے تھے ۔ جہانگیر ترین کا عہدے سے ہٹائے جانے والی خبر پر ردعمل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ کبھی زرعی ٹاسک فورس کا چیئرمین نہیں رہا، میڈیا پر چلنے والی خبر میں کوئی صداقت نہیں، کوئی مجھے چیئرمین بنائے جانے کا نوٹیفکیشن دکھا سکتا ہے؟ دوسری طرف چینی اور گندم کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق ابتدائی رپورٹ بھی پبلک کی جا چکی ہے۔ وزیراعظم کا رپورٹ کے اجرا کو ایک مثال قرار دیتے ہوئے کہنا تھا ماضی کی حکومتیں سیاسی مفادات اور سمجھوتے کرکے اس قسم کی رپورٹس جاری کرنے کی جرات نہیں کرتی تھیں۔ اپنے ٹویٹ میں وزیراعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ اب اعلیٰ سطح کے تحقیقاتی کمیشن کی فرانزک رپورٹ کا انتظار ہے جو 25 اپریل تک آئے گی۔ رپورٹ کے آنے کے بعد ذمہ داروں کےخلاف ایکشن لیا جائے گا۔ کوئی بھی طاقتور لابی عوام کے پیسے پر ناجائز منافع خوری نہیں کر سکے گی۔