Friday, April 26, 2024

وزیراعظم عمران خان کا ایک بار پھر امریکا کو اڈے نہ دینے کا اعلان

وزیراعظم عمران خان کا ایک بار پھر امریکا کو اڈے نہ دینے کا اعلان
June 22, 2021

اسلام آباد (92 نیوز) وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر امریکا کو اڈے نہ دینے کا اعلان کر دیا۔

واشنگٹن پوسٹ میں اپنے مضمون میں انہوں نے لکھا کہ امریکا کو اڈے دیتے تو پاکستان ایک بار پھر دہشت گردوں کا نشانہ بن جاتا۔ امریکا کو اڈے دے کر مستقبل کے کسی بھی تنازعے میں پڑنے کارسک نہیں لے سکتے۔ عمران خان نے لکھا کہ افغانستان میں ملٹری ٹیک اوور کی حمایت نہیں کرتے کیونکہ عسکری قبضہ کئی دہائیوں کی خانہ جنگی کا باعث بن سکتا ہے۔ انہوں نے لکھا طالبان پورے افغانستان پر قبضہ نہیں کرسکتے، پاکستان کا کوئی فیورٹ نہیں ہے جو بھی حکومت عوامی مینڈیٹ لے کر آئی اس کے ساتھ کام کریں گے۔

وزیراعظم نے بتایا کہ اس جنگ نے پاکستان کو شدید نقصان پہنچایا، 70 ہزار افراد شہید ہوئے، 150 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ سیاحت اور سرمایہ کاری بری طرح متاثر ہوئی۔ امریکا نے صرف 20 ارب ڈالر امداد دی۔

انہوں نے لکھا کہ امریکا کا ساتھ دینے پر دہشت گردی کا نشانہ بنایا گیا۔ ڈرون حملوں نے امریکیوں کیخلاف نفرت میں اضافہ کیا۔ اس کے ساتھ پاکستان کے دشمنوں میں بھی اضافہ ہوا۔

وزیراعظم کے مطابق امریکا نے دباو ڈال کر قبائلی علاقوں میں پاکستانی فوج بھجوائی۔ اس سے شورش تو ختم نہ ہوئی البتہ پاکستانی فوج پر خودکش حملے شروع ہو گئے۔ اس دوران شہید ہونے والے پاکستانی فوجیوں کی تعداد افغانستان اور عراق میں مارے گئے امریکی فوجیوں سے زیادہ ہے۔ اسکے علاوہ پانچ لاکھ لوگ بے گھر ہوئے، ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوا اور کئی گاوں صفحہ ہستی سے مٹ گئے۔

افغانستان میں سمجھوتے سے ہونے والا امن ، استحکام اور کاروباری سرگرمیوں کا فروغ چاہتے ہیں۔ اسی لئے طالبان کو پہلے امریکا اور پھر افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات کی میز پر لائے۔ افغانستان میں امن کیلئے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔ امید ہے افغان حکومت پاکستان پر الزامات لگانا بند کر دے گی۔