Friday, March 29, 2024

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیش کش کردی

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیش کش کردی
July 23, 2019
واشنگٹن (92 نیوز) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیش کش کردی۔ اوول آفس میں وزیر اعظم عمران خان کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا وہ اس حوالے سے وزیر اعظم مودی سے بھی بات کریں گے۔ ٹرمپ نے افغان امن عمل میں پاکستانی کردار کی تعریف کی، پاکستان کو عظیم ملک قراردیتے ہوئے کہا پاکستان افغانستان میں لاکھوں زندگیاں بچانے کا سبب بنے گا، امریکا نے افغانستان میں19 سال جنگ لڑی لیکن جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں، پہلے پاکستان  امریکا سے تعاون نہیں کرتا تھا تاہم اب صورتحال مختلف ہے

افغان امن عمل پر گفتگو

افغانستان کےحوالےسے پاکستانی تعاون پروہ بہت کچھ کہہ گئے لیکن حساب برابرکرتےہوئے انہوں نے وزیراعظم عمران خان کی خوب تعریف کی ۔ ان کا کہناتھا کہ امریکا دنیا کا تھانیدار نہیں بننا چاہتا،افغانستان سے انخلاء کےلیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کررہےہیں۔ افغانستان میں اپنی فوج کم کررہے ہیں،ماضی میں پاکستان امریکا سے تعاون نہیں کرتا تھا تاہم اب صورتحال مختلف ہے۔ پاکستانیوں کی تعریف کرتےہوئے ٹرمپ نے جیسےہی کہاکہ یہ لوگ بڑے مضبوط ہوتےہیں توہال قہقہوں سے گونج اٹھا۔ وزیر اعظم عمران خان بھی افغان امن عمل میں چند روز میں پیشرفت کے لئے پر امید ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ پاکستان طالبان سے افغان حکومت کے ساتھ معاملات طے کرنے کیلئے کہے گا اور امریکا سے کئے گئے تمام وعدے نبھائے گا ، امریکہ دنیا کا سب سے طاقتور ملک ہے اور  مسئلہ کشمیر سمیت برصغیر کے دیگر ایشوزحل کرنے میں مدد کرسکتا ہے۔ وزیر اعظم نے مزید کہا پاکستان طویل عرصے سے دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہا ہے کسی کو پاکستان کی نیت پر شک نہیں۔

پاکستان کی امداد کی بحالی کا اشارہ

ملاقات میں ٹرمپ نے پاکستان کی امداد بحال کرنے کا اشارہ بھی دے دیا اور کہا کہ  پاکستان کی امداد بحال ہوسکتی ہے لیکن اس کا انحصار خود اس پر ہے، دیکھنا ہوگا پاکستان اس حوالے سے کیا اقدامات اٹھاتا ہے۔

ٹرمپ کی حس مزاح برقرار رہی

ملاقات میں صدر ٹرمپ اپنی مزاح کی  حس کو برقرار رکھتے ہوئے  جگتیں بھی لگاتے رہے ، کبھی سابق صدر باراک اوباما پر پھبتیاں کسیں تو کبھی خود پر تنقید کرنے والوں کا مذاق اڑاتے رہے ۔ امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کی ملاقات کا پوری دنیاکو انتظارتھا، توقع یہی تھی کہ ٹرمپ اہم اور سنجیدہ امور پر بھرپور گفتگو کریں گے لیکن انہوں نے اپنے روایتی اندازمیں شگوفے چھوڑکر ایک اہم ملاقات کوبھی کشت زعفران بنائےرکھا۔

میڈیا سے زیادہ تنگ کون ؟

میڈیا کی آزادی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں میڈیا آزاد ہے۔اس حوالے سے جب انہوں نے ملکی میڈیا کی جانب سے اپنے اوپر ہونے والی تنقید کا ذکر کیا تو صدر ٹرمپ بولے آپ کے ساتھ تو ایسا کچھ بھی نہیں ہوا جو میرا حشر ہوا،امریکی صدر کی بات پرسب لوگ قہقہہ لگا ہنس پڑے۔ ڈرتھاکہ کہیں ٹرمپ ملاقات کےدوران کوئی ایسا جملہ نہ بول دیں جس سے  ملاقات  میں تلخی پیداہو لیکن آج ان کےجملوں سے لگتاہے وہ تلخیاں بھلا کرآگے بڑھنے کی نیت کرکےآئے تھے۔ قبل ازیں وزیراعظم عمران خان کی وائٹ ہاؤس آمد پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وائٹ ہاؤس کے دروازے پر استقبال کیا ،دونوں رہنماؤں نےگرم جوشی سے مصافحہ کیا ،وزیر اعظم عمران خان شلوار قمیض کے اوپر گہرے نیلے رنگ کی ویسٹ کوٹ زیب تن کر رکھی تھی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کی پیش کش کردی اوول آفس میں ہونے والی ملاقات میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ بھی موجودتھے ،ملاقات کے دوران وزیر اعظم عمران خان بہت متین اورسنجیدہ دکھائی دیئے اس دوران دونوں رہنماؤں میں مسکراہٹوں کا تبادلہ بھی ہوا۔