Wednesday, April 24, 2024

وزیراعظم کب کب کن عہدوں پر رہے؟ سپریم کورٹ نے تفصیلات طلب کر لیں

وزیراعظم کب کب کن عہدوں پر رہے؟ سپریم کورٹ نے تفصیلات طلب کر لیں
January 4, 2017

اسلام آباد (92نیوز) پاناما لیکس کیس کی سماعت اب ہر روز ہوگی۔ ۔سپریم کورٹ نے نوازشریف کے عہدوں اور جلا وطنی کی مدت کی تفصیلات کل طلب کرلیں۔ ادھرتحریک انصاف کے وکیل نے ٹیکس چوری پر وزیراعظم کو نااہل قرار دینے کی استدعا کردی۔

تفصیلات کے مطابق جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں 5رکنی لارجر بنچ نے پاناما لیکس کیس کی ازسرنو سماعت کا آغاز کیا۔ دوران سماعت درخواست گزار طارق اسد ایڈووکیٹ نے ایک بار پھر سپریم کورٹ سے تحقیقاتی کمیشن بنانے کی استدعا کر دی۔ تحریک انصاف کے وکیل نعیم بخاری نے وزیراعظم کا قوم سے خطاب پڑھ کر سنایا۔

جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ جو تقریر آپ پڑھ رہے ہیں اس کی مطابقت بھی واضح کریں۔ وزیراعظم کی تقریر میں دبئی فیکٹری کا ذکر نہیں۔ جسٹس اعجازالحسن کا کہنا تھا کہ آپ کا انحصار وزیراعظم کی دو تقریورں پرہے۔ کیا آپ کے پاس وزیر اعظم کی دستخط شدہ دستاویزات ہیں۔

جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ آپ کو یہ بتانا ہے کہ نیسکول کمپنی 2006 سے پہلے حسین نواز کی تھی۔ یہی پورا کیس ہے۔ معاملہ ملکیت کا نہیں بلکہ ملکیت کی تاریخوں کا ہے۔ نیلسن اور نیسکول کی ملکیت 2006 ء سے پہلے ثابت ہوگئی تو صورتحال مختلف ہوجائیگی۔

جسٹس آصف سعید کھوسہ نے استفسار کیا کہ نوازشریف پنجاب کے وزیر، وزیراعلیٰ وزیراعظم کے عہدوں پر کب کب رہے؟ یہ بھی بتایا جائے وہ کب تک جلاوطن رہے۔دیکھنا ہوگا سرکاری عہدے کا غلط استعمال تو نہیں کیا گیا۔

نعیم بخاری نے دلائل دیئے کہ وزیر اعظم کے خطاب میں قطری سرمایہ کاری کا کوئی ذکر نہیں۔ وزیراعظم ٹیکس چوری کے مرتکب ہوئے۔۔ عدالت وزیراعظم کو نااہل قرار دے۔ انہوں نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ چیئرمین نیب نے اپنا کام نہیں کیا۔

لاہورہائیکورٹ کے فیصلے کےخلاف چیئرمین نیب نے اپیل نہ کرکے غیر ذمہ داری کامظاہر ہ کیا۔۔انہیں عہدے سے ہٹایا جائے۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ کا کہناتھا کہ چیئرمین نیب نے کام نہیں کیا تو سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کریں۔ نعیم بخاری نے کہا کہ عدالت شہباز شریف کو بھی نوٹس جاری کرے۔

جسٹس عظمت سعید شیخ کاکہنا تھا کہ آپ کی درخواست میں شہباز شریف فریق نہیں ہیں۔۔ عدالت نے سماعت کل تک کے لئے ملتوی کر دی۔