Thursday, April 25, 2024

وزیر پٹرولیم قطر کیساتھ رواں ماہ کے آخر تک ایل این جی درآمد معاہدے کیلئے پرامید

وزیر پٹرولیم قطر کیساتھ رواں ماہ کے آخر تک ایل این جی درآمد معاہدے کیلئے پرامید
July 7, 2015
اسلام آباد (92نیوز) وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ پاکستان اور قطر کے درمیان حکومتی سطح پر ایل این جی کا معاہدہ یکم اگست سے آپریشنل ہونے کی امید ہے۔ 92نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اپنی ناکامی کا عتراف کیا کہ ایل این جی کا معاہدہ یکم اپریل دوہزار پندرہ سے آپریشنل ہونا تھا۔ آئی پی پیز نے ایل این جی کے حوالے سے پیمنٹ میکنزم طے کرنے سے انکار کردیا تھا جس کی وجہ سے قطر کے ساتھ ایل این جی کا معاہدہ تاخیر کا شکار ہوا۔ امید ہے کہ آئی پی پیز پیمنٹ میکنزم پر راضی ہوجائیں گے کیونکہ آئی پی پیز نے اپنے سٹانس میں کافی لچک پیدا کی۔ وزیر پیٹرولیم کا یہ بھی کہنا تھا کہ امید کی جاتی ہے کہ جولائی کے آخر میں قطر کے ساتھ حکومتی سطح پر ایل این جی کی درآمد کا معاہدہ ہوجائے گا۔ وزیر پیٹرولیم نے پہلی دفعہ اعتراف کیا کہ حکومت دو لاکھ 75 ہزار ڈالر ایل این جی ٹرمینل کی کمپنی کو ادا کرتی ہے۔ حکومت یہ جرمانہ اس وقت ادا کرتی ہے جب ایل این جی ٹرمینل پر موجود نہیں ہوتی۔ وزیر پیٹرولیم نے یہ بھی اعتراف کیا کہ ایل این جی ٹرمینل کمپنی 1اعشاریہ انچاس ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو ہنڈلنگ فیس کے طور پر لیتی ہے۔پی ایس او چار فیصد مارجن لیتا ہے۔ وزیر پیٹرولیم نے یہ بھی انکشاف کیا کہ ترکمانستان سے گیس کی درآمد تاخیر کا شکار ہوسکتی ہے۔ پہلے یہ گیس 2017ءکے آخر میں آنی تھی اب یہ مزید تاخیر کا شکار ہوسکتی ہے۔ 1100 کلو میٹر لمبی پائپ لائن کراچی سے لاہور تک روس کی مدد سے بچھائی جائے گی۔ بچھائی جانے والی پائپ لائن پر دو بلین ڈالر کی لاگت آئے گی۔