Sunday, September 8, 2024

وزیر داخلہ  کا وفاقی دارالحکومت میں قائم غیر قانونی کچی آبادیوں کا سخت نوٹس

وزیر داخلہ  کا وفاقی دارالحکومت میں قائم غیر قانونی کچی آبادیوں کا سخت نوٹس
August 8, 2015
اسلام آباد(92نیوز)وزیر داخلہ نے وفاقی دارالحکومت میں غیر قانونی کچی آبادیوں کا سخت نوٹس لیتے ہوئے سی ڈی اے کے ذمہ دار افسروں اور اہلکاروں کی تفصیل طلب کرلی ہے جبکہ تمام امور کی نگرانی اور چھان بین کے لئے حساس اداروں کے افسروں پر مشتمل مانیٹرنگ ٹیم تشکیل دینے کی ہدایت کی ہے ۔ تفصیلات کےمطابق شہر میں غیر قانونی کچی آبادیوں کے حوالے سے حساس اداروں کی رپورٹس میں خبردار کیا گیا ہے کہ اس وقت رہائشی سیکٹرز اور اسلام آباد کے نواحی علاقوں میں درجنوں غیر قانونی کچی آبادیاں قائم ہیں رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ  گذشتہ کئی سالوں سے قائم یہ آبادیاں جرائم پیشہ افراد کی آماجگاہ ہیں اور جہاں اکثر اوقات مشکوک افراد کی موجودگی بھی پائی جاتی ہے ۔ ان رپورٹس کے تناظر میں  وزیر داخلہ نے ان غیر قانونی کچی آبادیوں کے قیام کا سخت نوٹس لیتے ہوئے سی ڈی اے سے رپورٹ طلب کی ہے۔ وزیر داخلہ کی زیر صدارت ایک اجلاس میں سی ڈی اےحکام نے اعتراف کیا کہ ان کچی آبادیوں کے قیام میں ترقیاتی ادارے کے بعض افسر اور اہلکار ملوث ہیں ان میں سے بعض اپنی مدت ملازمت مکمل ہونے پر ریٹائرڈ بھی ہوچکے ہیں۔ وزیر داخلہ نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ان کرپٹ اور بدعنوان افسروں کی مکمل تفصیل فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے سی ڈی اے   حکام نے وزیر داخلہ کو آگاہ کیا کہ اسلام آباد میں مختلف مقامات پر  43 غرقانونی  کچی آبادیوں میں سے 7 کو ختم کردیا گیا ہے۔ وزیر داخلہ کو بتایا گیا کہ بعض سیاسی جماعتوں کے کارکن، اہم شخصیات اور این جی اوز کا بھی ان غیر قانونی  کچی آبادیوں کے قیام میں کردار ہے جس پر وزیر داخلہ نے معاملے کی چھان بین اور نگرانی کے کے لئے فوری  طور پر ایک مانٹیرنگ سیل تشکیل دینے کی ہدایت کی ہے جس میں انٹیلی جنس بیورو ،آئی ایس آئی ،ایم آئی اور سی ڈی اے کا ایک ایک افسر شامل ہوگا ۔ مانیٹرنگ سیل خفیہ طریقے سے سی ڈی اے  میں ہونے والی کرپشن ،مالی بدعنوانی ،بے ضابطگیوں اور اور غیر قانونی کچی آبادیوں کے قیام میں ملوث افسروٍں اور اہلکاروں کا پتہ چلائےگا، اور اس کی رپورٹ وزیر داخلہ کو دے گا۔