Thursday, April 18, 2024

وزیر داخلہ اعجاز شاہ سے ایلس ویلز کی ملاقات ، سکیورٹی کے امور پر تبادلہ خیال

وزیر داخلہ اعجاز شاہ سے ایلس ویلز کی ملاقات ، سکیورٹی کے امور پر تبادلہ خیال
January 20, 2020
 اسلام آباد (92 نیوز) وزیر داخلہ اعجاز شاہ سے امریکی نائب معاون وزیر خارجہ ایلس ویلز کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں سکیورٹی اور داخلی سلامتی سےمتعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ غیر قانونی طور پر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے مسئلے کو تسلی بخش حد تک حل کر لیا گیا ہے- ایلس ویلز نے کہا کہ ہم حکومت کے تعاون کو سراہتے ہیں، ہم ایک پختہ نظام اور طریقہ کار مرتب کرنا چاہتے ہیں جس سے آنے والے وقت میں بھی مستفید ہوا جا سکے۔ وزیر داخلہ اعجاز احمد شاہ نے اس تجویز کا خیر مقدم کیا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ پاسپورٹ اور دیگر سفری دستاویزات کی تصدیق کے عمل کے لئے لائحہ عمل مرتب کر لیا گیا ہے۔ نومبر، دسمبر اور جنوری کے مہینوں میں حل کئے جانے والے کیسز کی رپورٹ امریکی سفارت خانے کو جاری کر دی گئی ہے۔ ایلز ویلز کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکومت کی جانب سے بر وقت جوابات کا عمل قابل تعریف ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ آئی این جی اوز کی ریجسٹریشن کے لئے لائحہ عمل مرتب کر لیا ہے، جن تنظیموں پر تحفظات ہوں، انہیں اپنا موقف دینے کا موقع فراہم کیا جاتا ہے، ترتیب کردہ معیار پر پوری اترنے والی تنظیمات کو کسی مشکل کا سامنا نہیں ہے- ملاقات میں ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے ہونے والی پیش قدمی سے متعلق امریکی وفد کو بریفنگ دی گئی۔ ایلس ویلز نے کہا کہ یہ سن کر بے حد خوشی ہوئی کہ پاکستان کی مرکزی حکومت نے ان معاملات پر کافی کم وقت میں بہت بہتر کارکردگی دکھائی ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ان اقدامات کا متعارف ہونا ہماری اپنی ترقی کے لئے بھی انتہائی خوش آیند ہے- ملاقات کا اختتام اس عزم پر ہوا کہ باہمی تعلقات کی بہتری کے لئے مل کر کام کریں گے۔ امریکی نمائندہ جنوبی ایشیاء ایلس ویلز نے مشیر تجارت عبدالرزاق داود سے بھی ملاقات کی جس میں پاک امریکہ دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال ہوا۔ اس موقع پر عبدالرزاق داود نے دو طرفہ تجارت کو بڑھانے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ پیپلزپارٹی کی رہنما شیری رحمان نے امریکی نائب معاون وزیر خارجہ ایلس ویلز سے امریکی سفارت خانے میں ملاقات کی۔ ملاقات میں پاک امریکہ تعلقات اور دو طرفہ امور پر بات چیت ہوئی جبکہ خطے میں جاری کشیدگی، افغان امن عمل میں پاکستان کے کردار، ایف اے ٹی ایف اور پاکستان کی معاشی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔