Friday, April 26, 2024

وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت پبلک سیفٹی کمیشن کا اجلاس ،آئی جی سندھ سے سوالات

وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت پبلک سیفٹی کمیشن کا اجلاس ،آئی جی سندھ سے سوالات
February 8, 2020
کراچی ( 92 نیوز) وزیر اعلیٰ سندھ کی زیرصدارت پبلک سیفٹی کمیشن کے اجلاس میں گرما گرمی دیکھنے کو آئی ۔ حکومتی ارکان نےآئی جی سندھ سےتندوتیز سوالات کئے ۔ وزیر اعلیٰ مرادعلی شاہ نے کہا کہ شہریوں کی شکایات کےتدارک کےلیےپولیس سےسوال کرینگے۔ پولیس کی کارکردگی پر تنقید کرنے والی  سندھ حکومت امن وامان میں  بہتری کا کریڈٹ خود لینے لگی ، پبلک سیفٹی کمیٹی  کے اجلاس میں امن وامان کی صورتحال پر اطمینان کا اظہار  کیا گیا ، وزیراعلیٰ سندھ فخریہ طور پر بتایا کہ کراچی کرائم انڈیکس میں 93 ویں نمبر پر آ گیا ہے۔ پبلک سیفٹی کمیشن کے اجلاس آغاز پر آئی جی سندھ سے تندو تیز سوالات ہوئے، پھر پولیس افسران کی گاڑیوں کا معاملہ زیر غور آیا ، کمیشن کے حکومتی رکن بولے پولیس موبائلز میں ٹریکر ہیں تو افسران کی تین سو سے زائد لگژری گاڑیوں میں کیوں نہیں ، کہاگیا کہ پولیس افسران کی نقل وحرکت کا علم ہونا چاہیے۔ صوبائی پبلک سیفٹی کمیشن اجلاس بچوں کےساتھ زیادتی کےبڑھتے واقعات کا معاملہ بھی اٹھایاگیا ، کمیشن ارکان نے کہا کہ قیام امن میں پولیس اور آئی جی کا کردار قابل ستائش ہے ۔ پبلک سیفٹی کمیشن اجلاس میں سالانہ پولیسنگ پلان پر وزیراعلی مرادعلی شاہ نے کہا کہ پولیس اپنے فیصلوں میں خود مختار ہے ، شہریوں کی شکایات کےتدارک کےلیےپولیس سےسوال کرینگے۔ کمیشن رکن کرامت علی نے بھی آئی جی پولیس کو ہٹانے سے متعلق ایجنڈا واپس لے لیا۔ صوبائی پبلک کمیشن اجلاس میں بتایا گیا کہ سندھ کے 23 پولیس افسران کے خلاف انکوائری رپورٹس چیف سیکریٹری کو ارسال کی گئی ہیں۔