Thursday, April 18, 2024

وزیر اعلیٰ بلوچستان کے معاونین خصوصی کی تقرری غیر قانونی قرار

وزیر اعلیٰ بلوچستان کے معاونین خصوصی کی تقرری غیر قانونی قرار
April 13, 2020

کوئٹہ ( 92 نیوز) بلوچستان ہائیکورٹ نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کے تمام معاونین خصوصی کی تقرری غیرقانونی قرار دیدی، ڈویژنل بنچ نے ایڈوکیٹ علی احمد کاکڑ کی رٹ پر فیصلہ سنا یا ۔

بلوچستان ہائیکورٹ نے وزیراعلیٰ کے معاونین خصوصی کی تقرریوں کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے ان سے تنخواہوں کے علاوہ  تمام مراعات واپس لینے کے احکامات جاری کر دیے ، عدالت عالیہ نے ایکٹ 2018کو بھی کالعدم قراردے دیا۔

بلوچستان ہائی کورٹ میں وزیراعلی کے معاونین خصوصی کے تقرریری  سے متعلق درخواست  کی سماعت ہوئی ، چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس کامران ملاخیل پر مشتمل بنچ نے درخواست کی سماعت کی ۔

عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے وزیراعلی کے معاونین خصوصی ایکٹ 2018 کو کالعدم قرار دے دیا جبکہ ایکٹ کے تحت معاونین خصوصی کی تقرری بھی غیر آئینی قرار دے دی گئی احکامات کے مطابق  وزیراعلی کے معاونین خصوصی کو تنخواہوں کے علاوہ تمام مراعات واپس کرنے ہونگے ۔

بلوچستان اسمبلی نے گزشتہ ماہ وزیراعلیٰ کے معاونین خصوصی کے تقرریری سے متعلق ایک قانون پاس کیا تھا جس کے تحت وزیراعلیٰ آٹھ معاونین خصوصی تقرر کرسکتا ہے ، ہر معاون خصوصی کو ڈیڑھ لاکھ روپے تک تنخواہ اور گریڈ بائیس کے افسر کے مطابق مراعات ملیں گی۔

اس ایکٹ کو  علی احمد کاکڑ ایڈوکیٹ، خالد کاکڑ ایڈوکیٹ نے  عدالت  میں چیلنج کیا تھا

 بلوچستان حکومت سے فارغ ہونے والے  معاونین خصوصی میں رامین حسنی ، آغا شکیل درانی ، نوابزادہ عمر فاروق ، اعجاز سنجرانی ، کیپٹن ر عبدالخالق اور حسنین ہاشمی شامل ہیں۔