Monday, May 20, 2024

وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت اجلاس میں تعلیمی ایمرجنسی کا پول کھل گیا

وزیر اعلیٰ سندھ کی زیر صدارت اجلاس میں تعلیمی ایمرجنسی کا پول کھل گیا
October 4, 2017

کراچی ( 92 نیوز )سندھ میں تعلیمی ایمرجنسی کا پول وزیراعلی مرادعلی شاہ کی زیرصدارت اجلاس میں کھل گیا ۔چھ ہزار اسکولوں کی عمارتیں مخدوش، بتیس سو اسکول بند اور ہزاروں اسکول بنیادی سہولیات کے بغیر چل رہے ہیں۔
وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی زیر صدارت محکمہ تعلیم سے متعلق اجلاس میں انکشاف ہوا کہ سندھ کے چھ ہزار ایک سو ستاون اسکولوں کی عمارتیں انتہائی مخدوش ہیں  جبکہ چودہ سو پچانوے اسکول عارضی اور نوسو ترپن کافی عرصے سے بند ہیں۔اجلاس میں بتایا گیا کہ سات سو اڑسٹھ بند درسگاہوں کو کھولنے کیلئے کوشش ہی نہیں کی گئی۔
سندھ میں تعلیم کا مجموعی بجٹ دو سو ارب روپے مگر لاکھوں بچے اسکول جانے سے محروم جبکہ امتحانی نتائج میں بھی سرکاری درسگاہوں کی کارکردگی مایوس کن ہے ۔ سندھ حکومت اسکولوں کو بجلی فراہم کرنے کیلئے خرچ کرتی ہے مگر اٹھارہ ہزار اسکول بجلی اور سترہ ہزار واش رومز کے بغیر ہیں ۔ اجلاس سے خطاب میں وزیراعلیٰ سندھ نے اعتراف کیا کہ زیادہ تر اسکولز بجلی سے محروم ہیں ۔ پچیس سو پرائمری، ایک ہزار سیکنڈری اور ہائر سیکنڈری اسکولز کو ماڈل بنانے کا حکم۔