Friday, April 19, 2024

کابینہ کا جنسی زیادتی کے ملزمان کو سخت سزائیں دینے کیلئے سخت بل بنانیکا فیصلہ

کابینہ کا جنسی زیادتی کے ملزمان کو سخت سزائیں دینے کیلئے سخت بل بنانیکا فیصلہ
September 22, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا، کابینہ نے جنسی زیادتی میں ملوث ملزموں کو سخت سزائیں دینے کے لئے سخت بل بنانے کا فیصلہ کرلیا۔ وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں خواتین و بچوں کے تحفظ سے متعلق بل کے مسودے پر بابر اعوان اور شہزاد اکبر نے بریفنگ دی۔ اجلاس میں چیئرمین اور ممبر اوگرا کی تعیناتی مؤخر جبکہ ڈرگز ایکٹ کے تحت کچھ ادوایات کے لئے چھوٹ کی منظوری دی گئی۔ وزیراعظم عمران خان نے کابینہ اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جنسی زیادتی سے متعلق بل فوری طور پر کابینہ کمیٹی برائے قانونی سازی میں لایا جائے، عورتوں اور بچوں سے جنسی جرائم میں ملوث مجرمان کو سخت سزائیں دیں گے۔ عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن کی اے پی سی سے کوئی خطرہ نہیں، انکے مقاصد سے پوری قوم آگاہ ہے، کابینہ اجلاس میں نوازشریف کی صحت کا بھی چرچہ ہوا، ارکان کا کہنا تھا اے پی سی اصل میں ابو بچاؤ مہم تھی۔ اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال سمیت دیگر معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس کے دوران اسد عمر کی جانب سے شیری مزاری کے بعض بیانات پر اعتراض اُٹھایا گیا۔ کہا کہ سب سے زیادہ شیریں مزاری بولتی ہیں۔ وفاقی وزیر شیخ رشید نے کہا کہ شیریں مزاری بعض اوقات اپنے آپ کو امپوز کرتی ہیں۔ وزیراعظم نے وزراء کے بیانات کا سختی سے نوٹس لیا اور وزراء کو غیر ضروری بیانات دینے سے روک دیا۔ وزیراعظم عمران خان نے اس موقع پر کہا کہ کوئی وزیر فضول بات نہ کرے، وزیر کی کوئی ذاتی رائے نہیں ہوتی۔ کوئی وفاقی وزیر حساس مذہبی معاملات پر بات نہیں کرے گا۔ وزیراعظم کی جانب سے اسلام آباد میں گرین ایریا پر جیل کی تعمیر پر بھی ناراضگی کا اظہار کیا گیا۔ کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کا شکار ہے، گرین ایریا کا تحفظ موجودہ حکومت کی ترجیح ہے۔ عمران خان نے چیئرمین سی ڈی اے کو معاملے کی فوری تحقیقات کی ہدایت کردی۔ کہا کہ معاملہ سپریم کورٹ میں ہے۔ اٹارنی جنرل عدالت کو وفاقی حکومت کے مؤقف سے آگاہ کریں۔ وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے وزیراعظم کو گاڑیوں کی امپورٹ سے پابندی ختم کرنے کی تجویزدی۔ کہا کہ گاڑیوں کی امپورٹ سے پابندی ختم کی جائے تا کہ مقابلہ کی فضاء بنے۔ وزیراعظم نے فیصل واوڈا کی تجویز سے اتفاق کیا اور کہا کہ فیصل واوڈا کو زیادہ پتہ ہے اس کے پاس گاڑیوں کی اچھی کلیکشن ہے۔