Friday, April 26, 2024

وزرائے خارجہ ملاقات کی منسوخی کا جواز ناقابل فہم ہے ، ترجمان دفترخارجہ

وزرائے خارجہ ملاقات کی منسوخی کا جواز ناقابل فہم ہے ، ترجمان دفترخارجہ
September 22, 2018
اسلام آباد (92 نیوز) ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ وزرائے خارجہ ملاقات کی تصدیق کے چوبیس گھنٹوں بعد ہی منسوخی کا جواز ناقابل فہم ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بھارت کی جانب سے رضامندی کے بعد 24 گھنٹے کے اندر ملاقات منسوخی کی وجہ عدم اطمینان بخش ہے۔ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ بی ایس ایف جوان کی مبینہ ہلاکت ملاقات طے کرنے کے بھارتی اعلان سے دو دن قبل ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ پاک رینجرز نے ہلاکت سے کسی قسم کے تعلق سے انکار کے ساتھ ہی سپاہی کی لاش ڈھونڈنے میں تعاون کی پیشکش بھی کی تھی، پاکستان کی تردید اور تمام تر حقائق عیاں ہونے کے باوجود بھارت کی جانب سے پاکستان کو بدنام کرنے کا مکروہ پروپیگنڈہ جاری ہے، پاکستان تمام الزامات کو ایک بار پھر مسترد کرتا ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ پاکستان نے حقائق جاننے کیلئے بھارت کو مشترکہ تحقیقات کی پیشکش کرتے ہوئے یہ بھی واضع کیا کہ بھارت نے جن ڈاک ٹکٹوں کا ذکر کیا وہ 25 جولائی کے عام انتخابات سے قبل جاری ہوئے تھے۔ ان میں مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے وحشیانہ مظالم کو اجاگر کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر اقوام متحدہ کی جون 2018ء کی رپورٹ عیاں ہے، بھارت کشمیریوں کیخلاف جنگی جرائم نہیں چھپا سکتا، نہ ہی حق خودارادیت کیلئے جاری جدوجہد کو دبا سکتا ہے۔ ترجمان کے مطابق بھارتی وزارت خارجہ کے بیان میں وزیراعظم کو نشانہ بنانا انتہائی افسوسناک ہے۔ بھارتی بیان تہذیب اور سفارتی آداب کے صریحاً خلاف ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے اپنی تقریر میں پاک، بھارت تعلقات کے مثبت مستقبل کا وژن دیا تھا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ مذاکرات اور سفارتکاری ہی دوطرفہ مسائل کے حل، اعتماد سازی اور جنوبی ایشیاء میں دیرپا امن کے ضامن ہو سکتے ہیں۔ پاکستان امن و ترقی کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھے گا۔ دوسری طرف صدر مملکت عارف علوی نے کہا کہ بھارت کا ملاقات سے فرار انتہائی افسوسناک ہے۔ دوطرفہ حل طلب مسائل کو مذاکرات کی میز پر رکھا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی طرف سے امن کی پیشکش کو غلط طریقے سے ٹھکرایا گیا۔