Thursday, May 9, 2024

وزارت قانون نے ملک میں سرعام سزائے موت کی مخالفت کردی

وزارت قانون نے ملک میں سرعام سزائے موت کی مخالفت کردی
February 8, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) وزارت قانون نے ملک میں سرعام سزائے موت کی مخالفت کردی، وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم کہتے ہیں آئین اور شریعت کے خلاف کوئی قانون نہیں بنایا جائیگا۔ قومی اسمبلی سے بچوں سے زیادتی اور قتل کے مجرموں کو سرعام پھانسی دینے کی قرارداد کی منظوری کی وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری اور وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری کے بعد وزیر قانون نے بھی مخالفت کردی۔ وفاقی وزیر قانون بیرسٹر فروغ نسیم نے واضح کردیا کہ کہ ملکی آئین و شریعت کے خلاف کوئی قانون نہیں بنے گا۔ ایک بیان میں وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم نے کہا کہ سرعام موت کی سزا دینا اسلامی تعلیمات اور ملکی آئین کےمنافی ہے، 1994 میں سپریم کورٹ سرعام پھانسی کی سزا کو غیرآئینی اور شریعت کے منافی قرار دے چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت قانون و انصاف آئین اور شریعت کے خلاف کوئی قانون نہیں بنائے گی۔ گزشتہ روز وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان کی جانب سے ایوان میں بچوں سے زیادتی اور قتل کے مجرموں کو سرعام پھانسی کی قرارداد پیش کی گئی تھی۔ جسے کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا تھا۔ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ بچوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بناکر قتل کرنے والوں کو سرعام پھانسی دی جائے۔