Monday, September 16, 2024

وزارت داخلہ کی بھی زلفی بخاری کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے کی سفارش

وزارت داخلہ کی بھی زلفی بخاری کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے کی سفارش
December 2, 2018
اسلام آباد ( 92 نیوز) نیب کے بعد وزارت داخلہ نے بھی وزیراعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری کا نام ای سی ایل سے نہ نکالنے کی سفارش کردی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کا ڈویژن بنچ کل زلفی بخاری کی درخواست پر سماعت کرے گا ۔ وزارتِ داخلہ نے وزیر اعظم کے معاون خصوصی زلفی بخاری کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی وجوہات پر مبنی جواب عدالت میں جمع کروا دیا ۔ وزارتِ داخلہ کے تحریری جواب کی کاپی 92 نیوز کو موصول۔ جواب میں کہا گیا ہے کہ نیب کی سفارش پر زلفی بخاری کا نام ای سی ایل میں شامل کیا۔ کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نہ ہونے کے باعث ابتدائی طور پر نام بلیک لسٹ پر ڈالا گیا تاکہ ملزم فرار نہ ہو سکے۔ وزارتِ داخلہ کے تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ 4 اگست کو نیب کی سفارش پر زلفی بخاری کا نام ای سی ایل میں ڈالا گیا۔ وزارت داخلہ کے جواب میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست خارج کرے۔ نام ای سی ایل سے نکالنے کی زلفی بخاری کی درخواست پر سماعت کل اسلام آباد ہائی کورٹ میں ہو گی۔ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بنچ سماعت کریگا ۔