Friday, April 19, 2024

وزارت داخلہ کا سنتھیا ڈی رچی کےخلاف کوئی کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ

وزارت داخلہ کا سنتھیا ڈی رچی کےخلاف کوئی کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ
July 17, 2020
 اسلام آباد (92 نیوز) وزارت داخلہ نے سنتھیا ڈی رچی کو کلین چٹ دے دی اور امریکی شہری کےخلاف کوئی کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہرمن اللہ نے امریکی خاتون شہری سنتھیا ڈی رچی کو ملک بدر کرنے کیلئے پیپلز پارٹی کی درخواست پر سماعت کی۔ وزارت داخلہ نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں سنتھیا کو ڈی پورٹ کرنے سے متعلق رپورٹ جمع کرا دی جس میں وزارت داخلہ نے سنتھیا ڈی رچی کو کلین چٹ دیتے ہوئے ان کا ویزا 31 اگست تک درست قرار دے دیا۔ رپورٹ کے مطابق سنتھیا غیر قانونی اور ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث نہیں ہیں۔ غیر ملکیوں کے ویزوں میں 31 اگست تک توسیع کی گئی تھی لہذا سنتھیا رچی 31 اگست تک قانون کے مطابق پاکستان میں رہ سکتی ہیں۔ سنتھیا رچی نے ویزے میں توسیع کی الگ درخواست بھی دے رکھی ہے۔ 31 اگست کے بعد ویزہ توسیع کی درخواست پر قانون کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزارت داخلہ کو فیصلے کی کاپی فریقین کو فراہم کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔ سماعت کے بعد پیپلز پارٹی کے وکیل لطیف کھوسہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سنتھیا امریکا میں بھی بینک کرپٹ ہے، پاکستان میں بزنس ویزا میں سنتھیا کی سرگرمیاں بزنس کے علاوہ سبھی کچھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سنتھیا غیر قانونی طور پر پاکستان میں رہ رہی تھیں ۔ 2 مارچ 2020 کو سنتھیا کا ویزہ ایکسپائر ہو چکا ہے۔ سنتھیا کو ویزا ایکسپائر ہونے پر 8 دن کی ایکسٹینشن ملی تھی۔ 2 مارچ کو سنتھیا کا ویزا ختم ہو گیا اور وہ 2 جون کو ایکسٹینشن کے لیے اپلائی کر رہی ہیں۔