Thursday, April 25, 2024

وزارت خزانہ اینٹی منی لانڈرنگ بل پارلیمنٹ سے منظور کرانے میں ناکام

وزارت خزانہ اینٹی منی لانڈرنگ بل پارلیمنٹ سے منظور کرانے میں ناکام
October 21, 2015
اسلام آباد(92نیوز)آئی ایم ایف جائزہ مذاکرات سے قبل حکومت کو دھچکا ، وزارت خزانہ پارلیمنٹ سے اینٹی منی لانڈرنگ بل پارلیمنٹ سے منظورکرانے میں کامیاب نہ ہوسکی۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے مجوزہ بل کو ایک بار پھر مسترد کردیا۔ تفصیلات کےمطابق اینٹی منی لانڈرنگ بل پر حکومت اور اپوزیشن کے اختلافات کھل کر سامنے آگئے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس میں اپوزیشن اراکین نے اینٹی منی لانڈرنگ بل میں ٹیکس جرائم کو شامل کرنے کی شدید مخالفت کرتے ہوئے اسے مسترد کردیا۔ پیپلزپارٹی کے سینیٹرفتح محمد حسنی کا کہنا تھا کہ صرف آئی ایم ایف کی خواہش پر اس قانون کو لایا جارہا ہے ٹیکس ریٹرن میں غلطی کی سزا منی لانڈرنگ قانون کے تحت دینا زیادتی ہے۔ ایف بی آر کوبنکوں کے ڈیٹا تک رسائی نہ دی جائے، سینیٹر کامل علی آغا کا کہنا تھا کہ پاکستان مسلم لیگ ق کو مجوزہ قانون پر سخت تحفظات ہیں، ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے والوں کو منی لانڈرنگ کی بجائے موجودہ قوانین کے تحت سزا دی جائے۔ حکومتی سینیٹر نزہت صادق اور عائشہ رضا نے بل کی حمایت کرتے ہوئےکہا کہ یہ قانون کسی ایک پارٹی کے خلاف نہیں ہے۔ سیکریٹری خزانہ وقار مسعود نے کمیٹی اراکین کو بتایا کہ اینٹی منی لانڈرنگ بل میں جرائم کی تعداد 29 سے کم کرکے 6 کردی گئی ہے، ٹیکس جرائم ، غیر قانونی اثاثے بنانے والوں کو منی لانڈرنگ بل کے تحت سزا دی جائے گی۔ کمیٹی اراکین نے مجوزہ ترامیم کی سخت مخالفت کرتے ہوئے بل کو مسترد کردیا،جس سے 26 اکتوبر سے آئی ایم ایف سے ہونیوالے مذاکرات سے قبل حکومت کو سخت دھچکا لگا ہے۔