Friday, April 26, 2024

وزارت خارجہ نے پاک ایران بارڈر پر باڑ لگانے کیلئے این اوسی جاری کردیا

وزارت خارجہ نے پاک ایران بارڈر پر باڑ لگانے کیلئے این اوسی جاری کردیا
May 11, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) پاک، ایران بارڈر پر باڑ لگانے کی راہ بآلاخر ہموار ہوگئی، وزارت خارجہ نے پاک ایران بارڈر پرباڑ لگانے کیلئے این اوسی جاری کردیا، ایران کی رضامندی بھی حاصل کرلی گئی۔ پاک، افغان سرحد کے بعد پاک ایران پر بھی باڑ لگانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ وزارت خارجہ نے ایران کی رضامندی حاصل کرلی ہے۔ ایک ہزار 80 کلومیٹر طویل پاک ایران بارڈر پر باڑ لگانے کیلئے این اوسی بھی جاری کردیا۔ وفاقی حکومت باڑ کی تنصیب پر دومرحلوں میں  30ارب روپے جاری کرے گی۔ پہلے مرحلے میں جون 2020 تک 3 ارب 28 کروڑ جبکہ دوسرے مرحلے میں آئندہ مالی سال کے دوران 26 ارب 92 کروڑ روپے جاری کیے جائیں گے۔ چیدگی جیوانی کے علاقے میں 518 کلومیٹر طویل باڑ نصب کی جائیگی جس پر 12ارب روپے لاگت آ ئیگی۔ اس علاقے میں 11 بارڈر قلعے تعمیر ہونگے۔ سرویلنس سسٹم پر 1ارب روپے لاگت آ ئیگی۔ چیدگی تفتان کے علاقے میں 9 ارب 40 کروڑ روپے کی لاگت سے 389 کلومیٹر بار نصب کی جائے گی۔ اس علاقے میں 80قلعے تعمیر کئے جائینگے جن پر58کروڑ روپے سرویلنس سسٹم پر 78کروڑ روپے لاگت آئیگی۔ رباط تفتان کے علاقے میں 171کلومیٹر طویل باڑ نصب کی جا ئیگی جس پر 4 ارب 16کروڑ روپے لاگت آ ئیگی، اس علاقے میں 34قلعے تعمیر کئے جائینگے ۔ حکام کے مطابق پاک ایران سرحد پر باڑ کی تنصیب سے سٹریٹجک، دفاعی اور معاشی فوائد کیساتھ انسانی سمگلروں کا نیٹ ورک کا خاتمہ کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ 50 ارب روپے سالانہ مالیت کی پٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ بھی روکی جاسکے گی۔ پاک ایران سرحد پر باڑ کی تنصیب کو سٹریٹجک ترجیح قرار دیدیا گیا ہے، باڑ کی تعمیر کا کنٹریکٹ اور طریقہ کار ڈیفنس سروس ریگولیشن کے تحت ایوارڈ کیا جائیگا۔