Thursday, March 28, 2024

ورلڈ بینک کی ایشیائی ممالک کی معاشی شرح نمو میں غیر معمولی کمی کی پیشگوئی

ورلڈ بینک کی ایشیائی ممالک کی معاشی شرح نمو میں غیر معمولی کمی کی پیشگوئی
March 31, 2020
واشنگٹن ڈی سی (92 نیوز) عالمی وباء نے عالمی معیشت کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کردیا، ورلڈ بینک نے ایشیائی ممالک کی معاشی شرح نمو میں غیر معمولی کمی کی پیشگوئی کر دی، مزید لاکھوں لوگوں کے غریب ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا۔ کورونا وائرس نے نہ صرف لاکھوں انسانی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے بلکہ عالمی معیشت کو بھی تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے، عالمی بینک نے ایشیائی ممالک کی معاشی شرح نمو میں غیر معمولی کمی اور مزید لاکھوں افراد کے غریب ہونے کا خدشہ ظاہر کر دیا۔ ورلڈ بینک کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس نے پوری دنیا کو جس معاشی بحران سے دوچار کر رکھا ہے، وہ غیر معمولی حد تک غیر متوقع ہے۔ یہی وجہ ہے کہ معاشی تنزلی کی بالکل درست پیشگوئی کرنا انتہائی مشکل ہے۔ محتاط اندازے کے مطابق مشرقی ایشیائی اور پیسیفک ممالک میں اقتصادی ترقی 2.1 فیصد تک گر سکتی ہے،،اگر حالات مزید خراب ہوئے تو یہ شرح منفی 0.5 فیصد تک گرنے کا امکان ہے، یعنی ترقی رک جائے گی اور 0.5 فیصد کے حساب سے معاشی تنزلی شروع ہو جائے گی۔ چین میں اقتصادی ترقی 2.3 فیصد تک آجانے کی پیشگوئی کی جا رہی ہے، اور بدترین حالات میں یہ شرح 0.1 فیصد تک گر سکتی ہے۔ ورلڈ بینک کے مطابق عالمی وبا خطے میں مفلسی کو مزید ہوا دے گی۔ موجودہ حالات میں، مشرقی ایشیائی اور پیسیفک ممالک میں، خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے والوں کی تعداد 2 کروڑ 40 لاکھ اور بدترین حالات میں ساڑھے تین کروڑ ہونے کا امکان ہے۔ ورلڈ بینک کی جانب سے تمام ممالک کو تجویز دی گئی ہے، کہ طبی آلات کی بروقت دستیابی کیلئے آپس میں تعاون یقینی بنائیں، نظام صحت میں زیادہ سے زیادہ پیسہ لگائیں، اور بیمارہونے والوں کی بھرپورمالی معاونت کریں تاکہ معاشی بحران کے اثرات کو کم کیا جا سکے۔