واشنگٹن پوسٹ کے رپورٹر کی کتاب میں افغانستان میں امریکی شکست کے راز بے نقاب
واشنگٹن ڈی سی (92 نیوز) واشنگٹن پوسٹ کے معروف رپورٹر کریگ وائٹ لاک کی بائیوگرافی افغانستان پیپرز دی سیکرٹ ہسٹری آف وار شائع کر دی گئی۔ کتاب میں امریکا کی افغانستان میں بدترین شکست کی وجوہات کو ثبوتوں کے ساتھ بیان کیا گیا۔
افغانستان میں امریکا کی عبرتناک شکست، کئی سالوں تک پینٹاگون میں رپورٹنگ کرنے والے واشنگٹن پوسٹ کے معروف رپورٹرکریگ وائٹ لاک کی ہوشربا انکشافات سے بھرپور بائیوگرافی افغانستان پیپرز دی سیکرٹ ہسٹری آف وارشائع کردی گئی۔
کتاب میں بش سے لے کر بائیڈن تک تمام ادوارکا تذکرہ موجود ہے کہ کیسے افغان وار شروع ہوئی اور عوام کے آنکھوں میں 20 سال تک دھول جھونکی گئی۔
دی افغانستان پیپرزکے مطابق امریکی سیاسی اور عسکری قیادت جانتی تھی کہ افغان وارمیں شکست ہورہی ہے، امریکی حکام 20 سال تک عوام سے جھوٹ بولتے رہے، انہیں پتہ تھا کہ افغانستان میں جنگ جیتی ہی نہیں جاسکتی۔
کریگ وائٹ لاک کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکی فوج کو علم ہی نہیں تھا کہ افغانستان میں وہ کیا کرنے آئے ہیں۔افغانستان پر حملے کے 6ماہ بعد جنگ امریکا کے ہاتھ سے نکل گئی تھی،سابق امریکی صدربش،وزیر دفاع رملز فیلڈ اور ڈک چینی نے عوام سے مسلسل جھوٹ بولا۔
کتاب میں مزید بتایا گیا ہے کہ اسامہ کی ہلاکت کے بعد افغانستان میں امریکی فوج کا قیام سیاسی قیادت کی نااہلی کا نتیجہ تھا،افغانستان میں موجود سی آئی اے کے اہلکاروں کو زمینی حقائق کی کچھ بھی سمجھ نہیں تھی۔