Saturday, April 27, 2024

واجد ضیا کے بیان میں تبدیلی ،اسلام آباد ہائی کورٹ کا حکم نہ عدالت میں پیش

واجد ضیا کے بیان میں تبدیلی ،اسلام آباد ہائی کورٹ کا حکم نہ عدالت میں  پیش
September 5, 2018
اسلام آباد( 92 نیوز) احتساب عدالت میں العزیزیہ ریفرنس کی سماعت ہوئی ، واجد ضیا کے بیان میں تبدیلی سے متعلق درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکمنامہ عدالت میں پیش کیا گیا ۔ خواجہ حارث کے اعتراض پر سردار مظفر کے جواب سے آخری پیرا حذف کر دیا گیا۔ عدالت نے جمعرات کو نوازشریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظورکرلی۔ نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت جج ارشد ملک نے کی، واجد ضیا کے بیان میں تبدیلی سے متعلق درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ کا حکمنامہ عدالت میں پیش کیا گیا۔ ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل  نیب سردار مظفر عباسی نے خواجہ حارث کے اعتراض کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ آلڈر آڈٹ بیورو رپورٹ جے آئی ٹی کو پیش کی گئی تھی ۔ وکیل صفائی نے 30 اگست کو اپنے ردعمل سے عدالتی کارروائی کو میڈیا ٹرائل میں بدل دیا۔ جس سے عدالتی کارروائی بھی متاثر ہوئی۔ نیب پراسیکیوٹرنےعدالت کو بتایا کہ  سپریم کورٹ نے 6 ہفتوں میں ٹرائل مکمل کرنے کی ہدایت دے رکھی ہے، ہائیکورٹ خواجہ حارث کے اعتراضات مسترد کرچکی ہے۔ خواجہ حارث نے جواب الجواب میں کہا ہے کہ ہائی کورٹ نے ان کی درخواست مسترد نہیں کی۔ خواجہ حارث کے اعتراض پر سردار مظفر کے جواب سے آخری پیرا حذف کر دیا گیا۔ جرح  پر واجد ضیا نےعدالت کو بتایا کہ  والیم چھ کے صفحہ چھ پر حسین نواز کی پیش کی گئی دستاویزات دی گئی ہیں۔جس میں نواز شریف کو تحفے میں بھیجی گئی رقوم کی تفصیل بھی موجود ہے۔ والیم 6کی تیاری کے وقت کسی نے غلطی کی نشاندہی نہیں کی، یہ بات درست ہے سریل نمبر10پرآلڈار آڈٹ بیورو رپورٹ کا نام بھی فہرست میں موجود ہے۔ کیس کی سماعت کل تک ملتوی دی گئی ،  خواجہ حارث واجد ضیا پر کل بھی جرح جاری رکھیں گے۔عدالت نے  نواز شریف کی کل کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظورکرلی گئی۔نوازشریف کل اڈیالہ جیل میں آنے والے رہنماؤں سے ملیں گے۔