Thursday, April 25, 2024

وائٹ ہاؤس کا بریفنگ روم بم کی اطلاع پر خالی، متصل عمارتیں بھی سیاحوں کیلئے بند، تلاشی کے بعد بریفنگ ہاؤس کلیئر قرار دیدیا

وائٹ ہاؤس کا بریفنگ روم بم کی اطلاع پر خالی، متصل عمارتیں بھی سیاحوں کیلئے بند، تلاشی کے بعد بریفنگ ہاؤس کلیئر قرار دیدیا
June 10, 2015
واشنگٹن (ویب ڈیسک) وائٹ ہاؤس کے بریفنگ ہال میں بم کی اطلاع کے بعد خفیہ اداروں نے بریفنگ روم کو خالی کرا کے کلیر قرار دیدیا۔ پولیس کو بم کی اطلاع ٹیلیفون پر دی گئی تھی۔ بم کی اطلاع کے بعد سیکرٹ سروس کے ایجنٹوں نے بریفنگ روم میں موجود افراد کو باہر نکال دیا اور سراغ رساں کتوں کی مدد سے بریفنگ روم کی تلاشی لی جس کے بعد صحافیوں کو بریفنگ روم میں آنے کی اجازت دی گئی، اس کارروائی کے دوران کسی کو بریفنگ روم میں جانے نہیں دیا گیا۔ بریفنگ روم کو کلیئر قرار دیئے جانے کے بعد وائٹ ہاؤس کے ترجمان جوش ارنسٹ نے بتایا کہ اس کارروائی کے دوران صدر اوباما وائٹ ہاؤس ہی میں موجود رہے۔ بریفنگ روم اوول آفس اور وائٹ ہاؤس کے مغربی حصے سے چند قدم کے فاصلے پر ہے۔ سیکرٹ سروس حکام کے مطابق بم کی اطلاع صرف بریفنگ روم کیلئے تھی اور وائٹ ہاؤس کے کسی دوسرے حصے کو خالی نہیں کرایا گیا تاہم وائٹ ہاؤس کے اردگرد کے حصوں لیفائیٹ سکوائر اور پنسلوانیا ایونیو کو بھی سیاحوں کیلئے بند رکھا گیا۔ کلیئرنس کے بعد لوگوں کو وہاں جانے کی اجازت دیدی گئی اورلوگ وائٹ ہاؤس کی تصاویر بناتے رہے۔ اس دوران سیاحوں کو اس بات کی بھنک بھی نہ پڑی کہ وائٹ ہاؤس میں بم کی اطلاع دی گئی تھی۔ ٹیکساس کی ایک سیاح نے لاتونیا لاک مین کا کہنا تھا کہ اگرایسا تھا بھی تو پریشانی کی کوئی بات نہیں۔ میکمیلن نامی سیاح کا کہنا تھا کہ ان کے ٹوور گائیڈ نے بتایا کہ کوئی خطرہ ہو سکتا ہے۔ اس سے پہلےحکام کو سینیٹ بلڈنگ میں مشکوک بیگ اور بم کی اطلاعات بھی موصول ہوئی تھیں۔