Tuesday, April 23, 2024

نیوزی لینڈ کی مساجد میں گزشتہ برس ہونیوالے حملوں کے ملزم سے متعلق مزید انکشافات

نیوزی لینڈ کی مساجد میں گزشتہ برس ہونیوالے حملوں کے ملزم سے متعلق مزید انکشافات
August 24, 2020

ویلنگٹن ( 92 نیوز) نیوزی لینڈ کی مساجد میں گزشتہ برس ہونے والے حملوں کے مرکزی ملزم سے متعلق مزید انکشافات سامنے آگئے ۔ حملہ آور تیسری مسجد کو بھی نشانہ بنانا چاہتا تھا، سفید فام دہشت گرد مساجد کو آگ لگاکرزیادہ سے زیادہ افراد کو شہید کرناچاہتا تھا۔

نیوزی لینڈ میں گزشتہ برس مساجد پر وحشیانہ حملہ کرکے 51 معصوم نمازیوں کو شہید کرنے والے سفاک سفید فام دہشت گرد پر فرد جرم عائد کرنے کیلئے چار روزہ عدالتی کارروائی کا آغاز ہوگیا۔

کرائسٹ چرچ میں کیس کی سماعت کے پہلے روز پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ دہشت گرد برینٹن ٹیرنٹ تیسری مسجد کو بھی نشانہ بنانا چاہتا تھا، اس کے علاوہ مساجد کو آگ لگانا اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کو شہید کرنا بھی اس کے اہداف میں شامل تھا۔

پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ برینٹن ٹیرنٹ نے حملے سےقبل مساجد کی مکمل تفصیلات جمع کیں ، دہشت گرد حملوں سے چند ماہ قبل کرائسٹ چرچ گیا جہاں اس نے اپنے پہلے ٹارگٹ النور مسجد پر ڈرون اڑایا، ملزم نے ایشبرٹن مسجد اور لائن ووڈ اسلامک سنٹر کو بھی نشانہ بنانےکامنصوبہ بنایا۔ اس کا مقصد لوگوں کو اس وقت نشانہ بنانا تھا جب وہ عبادت میں مصروف ہوں۔

برطانوی میڈیا کے مطابق سفید فام دہشت گرد کو 51 افراد کے قتل، 40 اقدام قتل اور دہشت گردی  پر17 سال کی سزا ہوسکتی ہے ، تاہم جج کے پاس اسے عمربھر کیلئے جیل میں رکھنے کی سزا کا اختیار بھی ہے جوکہ اس سے قبل نیوزی لینڈ میں کبھی نہیں دی گئی۔