Friday, March 29, 2024

نیب کا تحقیقاتی ٹیم شہباز شریف کے گھر نہ بھیجنے کا فیصلہ

نیب کا تحقیقاتی ٹیم شہباز شریف کے گھر نہ بھیجنے کا فیصلہ
August 29, 2019
لاہور ( 92 نیوز) شہباز شریف سے نیب کی تحقیقات کے معاملے پر  نیب نے ٹیم شہباز شریف کے گھر نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ نیب حکام نے فیصلہ کیا ہے کہ ٹیم شہباز شریف کے گھر بھیجنے کی بجائے انہیں دوبارہ طلب کیا جائے ، شہباز شریف سے نیب آفس میں ہی تحقیقات کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے ۔ نیب کی ٹیم شہباز شریف کی دوبارہ طلبی سے متعلق تاریخ کے معاملے پر مشاورت کر رہی ہے ۔

حکومت کا کل ملک بھر میں یومِ یکجہتی کشمیر منانے کا اعلان

نیب کی ٹیم نے  آمدن سے زائد اثاثہ جات اور لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی فراڈ کیس میں  شہباز شریف سے ان کی رہائش گاہ پر تفتیش  کرنا تھی ،  ذرائع کے مطابق زائد اثاثے بنانےاور ایل ڈبلیو ایم سی کرپشن کیس  سے متعلق سوالات تیار کئے ہیں ۔ سوالنامے میں پوچھا گیا ہے کہ محکمہ خزانہ اور قانون کی رائے کی نفی کرکے لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی بنانے کی سمری کیوں منظور کی گئی ؟، سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کا پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ فعال ہونے کے باوجود کمپنی بنانے کی ضرورت کیوں پیش آئی؟۔ نیب کے سوالنامے میں پوچھا گیا ہے کہ  صفائی کمپنی بنانے سے قبل منافع،استحکام اور اس کے کم خرچ ہونے کی تحقیق کرائی گئی تھی یا نہیں؟کیا یہ بات درست ہے کہ کمپنی آئی سٹیک  کو قانونی طریقہ استعمال کئے بغیر ٹھیکہ دیا گیا؟۔ یہ سوال موجود ہے کہ غیر ملکی کمپنیوں کو تین سو بیس ملین ڈالر کا ٹھیکہ آؤٹ سورس کرنے کا اختیار کس نے دیا تھا؟۔ شہباز شریف سے پوچھا جائے گا کہ صفائی کمپنی کو جامع منصوبہ بندی کے بغیر بڑا قرضہ اور امداد دینے کا فیصلہ کیوں دیا گیا؟،ایل ڈبلیو ایم سی کی جانب سے قرض واپس کرنے اور سرمایہ پیدا کرنے کے منصوبے کو کیوں مسترد کیا گیا؟۔ نیب کے سوالنامےمیں یہ بھی پوچھا گیا ہے کہ جو غیر قانونی اقدامات اٹھائے گئے اس سے پنجاب حکومت کو اربوں روپے کا نقصان پہنچا، بیرون ملک سے آپ اکاونٹ میں مشتبہ ٹرانزیکشن کے شواہد بھی ملے، ذرائع کیا ہیں؟۔ ذرائع کے مطابق شہباز شریف سے چودھری شوگر ملز میں کی جانے والی سرمایہ کاری اور شیئرز سے متعلق بھی سوالات کیے جائیں گے۔