Tuesday, April 16, 2024

نیب نے پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کو اسلام آباد سے گرفتار کر لیا

نیب نے پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کو اسلام آباد سے گرفتار کر لیا
September 18, 2019

 اسلام آباد (92 نیوز) نیب نے پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کو اسلام آباد سے گرفتار کر لیا۔ خورشید شاہ کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں گرفتار کیا گیا۔

 نیب سکھر اور نیب راولپنڈی نے مشترکہ طور پر بنی گالہ کے علاقے میں کارروائی کی۔ خورشید شاہ کو راہداری ریمانڈ ملنے کے بعد سکھر منتقل کیا جائے گا۔ خورشید شاہ نیب کے سوالناموں پر اثاثوں کے متعلق تسلی بخش جواب نہیں دے سکے تھے۔

نیب کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق خورشید شاہ کو کل صبح احتساب عدالت سکھر پیش کیا جائے گا جہاں انکا جسمانی ریمانڈ حاصل کیا جائے گا۔ خورشید شاہ پر آمدن سے زائد اثاثوں کا الزام ہے ۔ سات اگست سے نیب ٹیم انکوائری کر رہی ہے۔ ابتدائی تحقیقات کے مطابق ان پر غیر قانونی ہوٹل، پٹرول پمپس بنگلے اور اختیارات کا نا جائز استعمال کا الزام ہے ۔

خورشید شاہ کی گرفتاری پر پیپلزپارٹی اور نون لیگ نے قومی پارلیمانی کانفرنس کا بائیکاٹ کر دیا۔ شیری رحمان کہتی ہیں کسی رکن اسمبلی کو اجلاس کے دوران کیسے گرفتار کیا جا سکتا ہے؟ ایک طرف کشمیر پر متحد ہونے کا پیغام دیا جاتا ہے ، دوسری طرف غیرقانونی گرفتاریاں کی جاتی ہیں۔

 مریم اورنگزیب بولیں خورشید شاہ کو آواز اٹھانے پر گرفتار کیا گیا۔ پارلیمنٹ کو بھی لاک ڈاؤن کیا جا رہا ہے۔

 وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہا حکومت نے خورشید شاہ کو گرفتار کرکے انتہائی غلط اقدام اٹھایا ہے۔ پی پی رہنما شیری رحمن نے کہا ایک طرف ہم قومی یکجہتی کا مظاہرہ کر رہے ہیں  لیکن  دوسری جانب  سپیکر کے   علم میں لائے بغیر خورشید شاہ کو  گرفتار کیا گیا ۔

مسلم لیگ ن نے بھی خورشید شاہ کی گرفتاری پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ۔ سابق وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ حکومت عقل سے بھی پیدل ہے اور صلاحیت سے بھی ۔ کشمیر کانفرنس ہورہی تھی۔ کیا یہ کام دو دن آگے نہیں جا سکتا تھا؟

احسن اقبال کا کہنا تھا کہ اسپیکر سے پوچھا کہ کیا ان کو گرفتاری کا پتا ہے تو انہوں نے لاعلمی  کا اظہار کیا ۔ جب سیشن چل رہا ہو تو کیسے گرفتار کیا جاسکتا ہے؟ انھوں نے کہا حکومت انتقامی ایجنڈے پر عمل کر رہی ہے۔