Friday, April 26, 2024

نیب نے خورشید شاہ کو رہا کرنے کا فیصلہ سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا

نیب نے خورشید شاہ کو رہا کرنے کا فیصلہ سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا
December 18, 2019
 کراچی (92 نیوز) نیب نے پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ کو رہا کرنے کا فیصلہ سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا۔ چئیرمین نیب کی درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ خورشید شاہ کی رہائی کا فیصلہ خلاف قانون ہے، سکھر احتساب عدالت کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔ سندھ ہائیکورٹ نے چیئرمین نیب کی درخواست سکھر بینچ منتقل کر دی۔ احتساب عدالت سکھر نے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں خورشید شاہ کو نیب تحقیقات مکمل نہ ہونے پر ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیدیا تھا۔ احتساب عدالت سکھر نے خورشید شاہ کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے کہا تھا کہ بغیر شواہد کسی ملزم کو اس طرح جیل میں نہیں رکھا جا سکتا، اگر خورشید شاہ کے خلاف شواہد ہیں تو نیب ریفرنس میں ذکر کرے۔ عدالت کا کہنا تھا نیب ریفرنس میں شواہد کا جائزہ لے کر عدالت خورشید شاہ کے وارنٹ گرفتاری جاری کرے گی۔ خورشید شاہ بطور ضمانت 50 لاکھ روپے زر ضمانت جمع کرائیں۔ احتساب عدالت کا کہنا تھا تفتیشی افسر کو متعدد بار کہا گیا کہ تحقیقات مکمل کریں، نیب تفتیشی افسر مقرر کردہ 90 دن میں تحقیقات مکمل کرنے میں ناکام رہا۔ عدالتوں کے متعدد فیصلوں کی نظیر کے پیش نظر ملزم کو بغیر شواہد نہیں رکھا جا سکتا۔ اس سے قبل 12 دسمبر کو سماعت کے موقع پر سکھر کی احتساب عدالت نے خورشید شاہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 17 دسمبر تک توسیع کی تھی۔ ان کے وکیل کی جانب سے موقف اپنایا گیا تھا کہ نیب اب تک کوئی شواہد پیش نہیں کرسکا۔