Friday, April 26, 2024

نیب لاہور نے حمزہ شہباز کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات میں اہم شواہد حاصل کر لیے

نیب لاہور نے حمزہ شہباز کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات میں اہم شواہد حاصل کر لیے
July 25, 2019
 لاہور (92 نیوز) نیب لاہور نے حمزہ شہباز شریف کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات میں اہم شواہد حاصل کر لیے۔ رپورٹ کے مطابق حمزہ کی جانب سے ایف بی آر اور بینک اکاؤنٹس کے ریکارڈ میں تضاد ہے۔ نیب نے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کے بنک اکاؤنٹس اور ایف بی آر کا گیارہ سالہ ریکارڈ حاصل کر لیا۔ نیب رپورٹ کے مطابق حمزہ کی جانب سے ایف بی آر اور بینک اکاؤنٹس کے ریکارڈ میں واضح تضاد سامنے آیا ہے۔ حمزہ شہباز نے 2006 میں 33 لاکھ انکم ظاہر کی جبکہ بینک اکاؤنٹس میں 12 لاکھ روپے موجود تھے۔ رپورٹ کے مطابق 2007 میں انکم 42 لاکھ روپے کے قریب تھی جبکہ بینک ریکارڈ کے مطابق 13 لاکھ روپے ہے۔ 2008 میں ایف بی آر ریکارڈ کے مطابق انکم 48 لاکھ جبکہ بینک ریکارڈ کے مطابق صرف 16 لاکھ 7 ہزا روپے ہے۔ سال 2009 میں ایف بی آر کے روبرو 73 لاکھ روپے جبکہ بینک میں 26 لاکھ روپے آئے۔ 2010 میں 96 لاکھ روپے ظاہر کیے گئے جبکہ بینک میں 51 لاکھ روپے موجود تھے۔ نیب رپورٹ کے مطابق 2011 میں 1 کروڑ روپے ایف بی آر کے ریکارڈ میں ظاہر کیے جبکہ بینک ریکارڈ میں 86 لاکھ روپے ہیں۔ نیب نے حمزہ شہباز شریف کا 2017 تک کا تمام بینک ریکارڈ حاصل کر لیا ہے۔