Monday, May 6, 2024

نیب قوانین میں مجوزہ تبدیلی ،وزیراعظم آفس کا تمام وزارتوں سے رابطہ

نیب قوانین میں مجوزہ تبدیلی ،وزیراعظم آفس کا تمام وزارتوں سے رابطہ
September 1, 2019
اسلام آباد ( 92 نیوز) نیب قوانین میں مجوزہ تبدیلی کے لئے وزیر اعظم آفس نے تمام وزارتوں سے رابطہ کرتے ہوئے رائے طلب کرلی۔ وزیراعظم آفس  نے  نیب کے قوانین میں مجوزہ ترامیم پر تمام وزرتوں کو تحریری طور پر رائے  دینے کی ہدایت کردی ، وزیراعظم  نے کابینہ اجلاس میں بھی نیب قانون میں تبدیلی کا عندیہ دیا تھا۔ نیب قانون میں مجوزہ ترامیم کے مطابق پبلک آفس ہولڈر سے تعلق نہ ہونے پر پرائیویٹ شخص پر نیب قانون کا اطلاق نہیں ہوگا ، محکمانہ نقائص پر سرکاری ملازمین کے خلاف کاروائی نیب کاروائی نہیں کرے گا۔ ایسےملازمین کے خلاف کاروائی ہوگی جن کا نقائص سے فائدہ اٹھانے کے شواہد ہوں گے۔ نیب 50 کروڑ سے زائد کی کرپشن اور سکینڈل پر کارروائی کرے گا ، لوٹی گئی رقوم کی رضاکارانہ واپسی کی منظوری وزیر اعظم کی قائم کردہ کمیٹی کرے گی۔ پلی بارگین اور رضاکارانہ واپسی کرنے والا ملزم 10 سال کے لیے عوامی عہدے سے نااہل ہوگا۔ اگر نیب سرکاری ملازم کو گرفتار کرے تو 90 کی بجائے 45 روزہ ریمانڈ ہوگا۔ 3 ماہ میں نیب تحقیقات مکمل نہ ہوں تو گرفتار سرکاری ملازم ضمانت کا حق دار ہوگا ۔ سرکاری ملازمین کی جائیدادیں منجمد کرنے کے نیب کے اختیارات ختم کرنے کی تجویز بھی دی گئی ۔ نیب کو ایک مرتبہ تحقیقات  کرنے کے بعد بند کیے گئے مقدمات  دوبارہ کھولنے کا اختیار نہیں ہوگا۔ اسٹاک مارکیٹ اور ٹیکس معاملات سے نیب کے اختیارات ختم کر دیے جائیں گے ،  عدالت سے سزا کے بعد ہی سرکاری ملازم کی جائیداد منجمد کی جاسکے گی۔