Friday, April 26, 2024

العزیزیہ، ہل میٹل اور مہران رمضان ملز کا ریکارڈ جمع، سماعت 16 جنوری تک ملتوی

العزیزیہ، ہل میٹل اور مہران رمضان ملز کا ریکارڈ جمع، سماعت 16 جنوری تک ملتوی
January 9, 2018

اسلام آباد (92 نیوز) اسلام آباد کی احتساب عدالت میں نیب ریفرنسز کیسز میں العزیزیہ، ہل میٹل اور مہران رمضان ملز کا ریکارڈ عدالت نے جمع کرتے ہوئے سماعت 16 جنوری تک ملتوی کر دی۔
احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے شریف خاندان کےخلاف نیب ریفرنسز کی سماعت کی۔
سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر عدالت میں پیش ہوئے۔
سماعت میں العزیزیہ سٹیل ملز ریفرنس میں ایس ای سی پی کی جوائنٹ رجسٹرار سدرہ منصور نے مہران رمضان ٹیکسٹائل ملز میں حسین نواز کے شیئرز کی تفصیلات پیش کرتے ہوئے بیان قلمبند کرایا کہ نیب کو فراہم کردہ دستاویزات کے مطابق حسین نواز 4 لاکھ 87 ہزار 400 شیئرز کے مالک تھے۔ مل کے ایک شیئر کی قیمت 10روپے تھی۔ 27مارچ 2001 کے فارم اے کے مطابق 4 لاکھ 87 ہزار 400 حصص شریف ٹرسٹ کو بطور گفٹ منتقل کئے گئے۔
ایس ای سی پی کی جوائنٹ رجسٹرار سدرہ منصور نے بتایا کہ 12 فروری 2001 کو شریف ٹرسٹ کی طرف سے ایک ہزار حصص حسین نواز کو منتقل کئے گئے۔ 28 مارچ 2002 کے فارم اے کے مطابق حسین نواز مہران رمضان ٹیکسٹائل ملز میں 1 ہزار شیئرز کے مالک تھے۔
ریکارڈ کے مطابق مہران رمضان مل کے ریکارڈ میں کوئی بے ضابطگی ہوئی نہ کبھی مشکوک ٹرانزیکشن ہوئیں۔
سدرہ منصور کے بیان کے بعد مزید تین گواہان تسلیم خان ، محمد زبیر اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر نیب عذیر ریحان نے بھی اپنے بیانات قلمبند کرائے۔
ادھر نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے گواہان پر جرح مکمل کی۔ ایون فیلڈ پراپرٹیز ریفرنس میں گواہ عمر دراز گوندل بیماری کے باعث پیش نہیں ہو سکے جس پر مریم نواز کے وکیل امجد پرویز نے اعتراض بھی کیا۔
عدالت نے 3 گواہان عمر دراز ، ناصر جونیجو اور آفاق احمد کو طلب کرتے ہوئے سماعت 16 جنوری تک ملتوی کر دی۔
دوران سماعت نواز شریف نے عدالت میں اپنی نشست مریم نواز کو دے دی اور خود مریم نوازکی نشست پر بیٹھ گئے۔ انہوں نے صحافیوں سے سوال کیا کہ آپ کو کیسز کی سمجھ آ رہی ہے ؟ جو عدالت میں ہو رہا ہے وہ صحیح رپورٹ نہیں ہو رہا۔ یہ تمام باتیں میڈیا پر آنی چاہئیں۔