Friday, May 10, 2024

نیا پاکستان ہاؤسنگ کیلئے 30 ارب روپے کی سبسڈی دیدی، عمران خان

نیا پاکستان ہاؤسنگ کیلئے 30 ارب روپے کی سبسڈی دیدی، عمران خان
July 10, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) وزیراعظم عمران خان کہتے ہیں نیا پاکستان ہاؤسنگ کیلئے 30ارب روپے کی سبسڈی دیدی۔ ملک میں سستے گھروں کی تعمیر کی طرف اہم قدم، وزیراعظم کا کہنا ہے کہ 5 مرلے کے گھر کیلئے قرض پر پانچ فیصد، 10 مرلے کیلئے صرف 7 فیصد سود دینا پڑے گا۔ غریب طبقے کے پاس گھر بنانے کے لیے پیسہ نہیں، ہم چاہتے تھے غریب طبقے کے لیے گھر بنائیں۔ غریب طبقے کے لیے گھر بنانے کے لیے ہم نے نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی بنائی۔ اسلام آباد ہاؤسنگ، تعمیرات اور ترقی کے بارے میں قومی رابطہ کمیٹی کے پہلے اجلاس کے بعد وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبے کا مقصدعام افراد کیلئے گھر بنانا تھا، جن کے پاس رقم نہیں تھی ان کیلئے گھر بنانے کا منصوبہ شروع کیا۔ گھروں کے لیے قرضے کا قانون نہیں تھا، اس حوالے سے حکومت نے عدالت میں کیس لڑا، اللہ کا شکر ہے حکومت یہ کیس جیت چکی ہے، دنیا میں سب سے زیاندہ بینک گھر بنانے کے لیے قرضے دیتے ہیں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبے میں بہت سی رکاوٹیں آئیں، پاکستان میں بینک صرف0.2 فیصد قرضہ دیتے ہیں، آج تمام صوبوں کے ساتھ بیٹھ کر ہم نے پہلی میٹنگ کی ہے، کورونا کے باعث پاکستان ہی نہیں پوری دنیا میں بحران آیا ہوا ہے، ساری دنیا سوچ رہی ہے کہ لوگوں کو روزگار کیسے دیں، اکانومی کیسے چلائیں، یہ صرف پاکستان ہی نہیں پوری دنیا کا مسئلہ ہے۔ دنیا اس حوالے سے بہت بڑے بڑے پیکیج دے رہے ہیں، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہاؤسنگ کے ذریعے اور کنسٹرکشن انڈسٹری کے ذریعے اپنی معیشت کھڑی کرنی ہے۔ جیسے جیسے لوگوں کو روزگار ملے گا، لوگ غربت سے نکلتے چلے جائیں گے۔ وزیراعظم بولے کہ تعمیرات کے ذریعے اپنی معیشت کو کھڑا کرنا ہے۔ تعمیراتی شعبے کی رکاوٹیں دور کرنے کیلئے کمیٹی بنائی ہے، میں قومی رابطہ کمیٹی کی ہر ہفتے میٹنگ لوں گا، اس پر پوری نظر رکھے گی اور رکاوٹیں دور کی جائیں گی، نیا پاکستان ہاؤسنگ سکیم اس سطح پر شروع نہیں ہوسکی جیسا سوچا تھا۔ اُن کا کہنا تھا کہ قومی رابطہ کمیٹی کا مقصد تعمیراتی شعبہ اور گھروں پرپر قرضوں سے متعلق قوانین مرتب کرنا ہے، کنسٹرکشن انڈسٹری کے پاس 31 دسمبر تک موقع ہے، کئی چیزیں 31 دسمبر کے بعد ختم ہوجائیں گی۔ اسٹیٹ بینک نے تمام بینکوں سے بات کی ہے، ہم نے بینکوں سے کہا ہے کہ آپ 5 فیصد اپنا پورٹ فولیو کنسٹرکشن کے لیے رکھیں۔ قومی رابطہ کمیٹی کا یہی کام ہوگا کہ بینکس اور لوگوں کے درمیان آسانیاں فراہم کرے، وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ ہم نے تمام صوبوں کے ساتھ مل کر فیصلہ کیا ہے کہ این او سیز کو بہت کم کردیا ہے، ون ونڈو آپریشن کردیا ہے، ہر صوبہ ون ونڈو آپریشن کررہا ہے، ایک ویب سائٹ پر ہی تمام مسئلے حل ہوں گے، یہ کام گھر بیٹھے ہی ہوجائے گا۔