Thursday, March 28, 2024

نوٹری کون ہے؟ یہ بھی معلوم نہیں، یہ خط قابل قبول شہادت نہیں، خواجہ حارث

نوٹری کون ہے؟ یہ بھی معلوم نہیں، یہ خط قابل قبول شہادت نہیں، خواجہ حارث
June 26, 2018
اسلام آباد (92 نیوز) لندن فیلٹس ریفرنس میں خواجہ حارث نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ بی وی آئی، ایف آئی اے پر مہر ہے نہ ہی دستخط ۔ نوٹری کون ہے یہ بھی معلوم نہیں ۔ یہ خط قابل قبول شہادت نہیں۔ احتساب عدالت اسلام آباد میں شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ پراپراٹی ریفرنس کی سماعت جج محمد بشیر نے کی۔ خواجہ حارث نے چھٹے روز دلائل میں کہا کہ واجد ضیاء کا بیان ہے لندن فلیٹس شریف فیملی کے ہیں ۔ نواز شریف بے نامی دار ہے اور اصل مالک ہے ۔ استغاثہ نے چارٹ پیش کیا مگر گواہ پیش نہیں کیا جس نے تیار کیا ہے۔ گواہ سدرہ منصور کہہ چکی ہیں انہوں نے خود تیار نہیں کیا بلکہ آڈیٹر رپورٹ سے حاصل کیا ہے۔ خواجہ حارث نے کہا کہ موزیک فونیکا حکومتی لا فرم نہیں بلکہ پرائیوٹ ہے ۔ جے آئ ٹی نے موزیک فونیکا سے نواز شریف مالک یا بینفشل اونر سے متعلق نہیں پوچھا ۔یہ نہیں معلوم کہ برٹش ورجن آئی لینڈ (بی وی آئی) کے خط پاکستان کیسے پہنچے؟ خط اچانک نمودار ہوئے اور جےآئی ٹی نے تصدیق کے لیے بھیج دیئے۔ ریکارڈ پر نہیں کہ خط جے آئی ٹی کی کسٹڈی پر کیسے آئے ۔ بینفیشل اونر کا اس خطوط سے اخذ کیا جارہا ہے ۔ ایف آئی اے بی وی آئی اور موزیک فونیکا نے نہیں کہا نواز شریف بے نامی دار یا بینفشل اونر ہے۔ فنانشل انویسٹیگیشن ایکٹ 2017 کی کاپی بھی عدالت میں پیش  کی گئی جس پر خواجہ حارث نے کہا 8 جولائی 2017 کے خط کی تصدیق کس نے کی ۔ اس شخص کا عہدہ ہے نہ ہی دستخط ۔ نوٹری کون ہے یہ بھی معلوم نہیں ۔ خواجہ حارث نے کہا کہ یہ دستاویز نہیں بلکہ خط ہے جو قابل قبول شہادت نہیں ۔