Thursday, April 25, 2024

نومنتخب ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کامیابی کی خبر کو امریکی اور یورپی میڈیا نے نمایاں جگہ دی

نومنتخب ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کامیابی کی خبر کو امریکی اور یورپی میڈیا نے نمایاں جگہ دی
June 20, 2021

تہران (92 نیوز) نومنتخب ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کامیابی کی خبر کو امریکی اور یورپی میڈیا نے نمایاں جگہ دی۔ اخبارات نے اپنی شہ سرخیوں میں انہیں انتہائی قدامت پرست رہنما کے طور پر پیش کیا۔

نومنتخب ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کامیابی کی خبر کو دنیا بھر کے میڈیا نے نمایاں طور پر شائع کیا، بی بی سی نے ان کی کامیابی کی شہ سرخی جماتے ہوئے انہیں سخت گیر رہنما کا نام دیا۔

امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے ابراہیم رئیسی کو عدلیہ کے انتہائی قدامت پسند چیف کےالفاظ کے ساتھ اپنی شہ سرخی میں جگہ دی، ساتھ ہی لکھا کہ اس بار ایران کے صدارتی انتخابات میں ٹرن آوٹ کم رہا۔

نیویارک نے بھی رئیسی کی فتح کو نمایاں جگہ دیتے ہوئے انہیں سخت گیر رہنما کے طور پر پیش کیا، روئٹرز نے لکھا کہ خمینی کے پیروکار نے ایرانی الیکشن میں میدان مارلیا، تاہم کم ٹرن آوٹ کا تذکرہ یہاں بھی کیا گیا۔

مغربی میڈیا کے ساتھ ساتھ عرب میڈیا نے بھی ایرانی الیکشن کی بھرپور کوریج کی، الجزیرہ نے ایرانی صدارتی الیکشن کو غیرمعمولی توجہ دیتے ہوئے خصوصی رپورٹس شائع کیں اورابراہیم رئیسی کی فتح کونمایاں طور پر شائع کیا۔

ایران کے نومنتخب صدر ابراہیم رئیسی کی عمر 60 برس ہے اور وہ اپنے کرئیر میں زیادہ وقت پراسیکیوٹر کے طور پر فرائض سر انجام دیتے رہے ہیں۔ انھیں 2019 میں عدلیہ کا سربراہ منتخب کیا گیا جبکہ 2017 میں وہ صدر حسن روحانی سے بڑے مارجن سے ہار گئے تھے۔