Friday, April 19, 2024

نورمقدم کیس کا مرکزی ملزم ظاہر جعفر عدالت میں بے قابو، پولیس کے ساتھ ہاتھا پائی

نورمقدم کیس کا مرکزی ملزم ظاہر جعفر عدالت میں بے قابو، پولیس کے ساتھ ہاتھا پائی
November 3, 2021 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) نورمقدم کیس کا مرکزی ملزم ظاہر جعفر عدالت میں بے قابو ہو گیا۔ پولیس کے ساتھ ہاتھا پائی کی اور نازیبا الفاظ کا استعمال کیا۔

جج نے مرکزی ملزم کی ماں عصمت آدم جی کو کٹہرے میں بلا لیا اور کہا کہ اپنے بچے کو سمجھائیں وہ کمرہ عدالت میں کیا کر رہا ہے۔ وکیل ملزمہ نے کہا کہ ہم اسکا علاج کر لیتے ہیں۔

جج نے ریمارکس دیئے کہ وہ ملزم کو توہین عدالت کا نوٹس نہیں دینگے، جیل ٹرائل شروع کرینگے۔ ملزم کا کہنا تھا کہ پردے کے پیچھے کیا ہے وہ اور ان کی فیملی انتظار کر رہی ہے۔ اس پرعدالت نے حکم دیا کہ ملزم ڈرامے کر رہا ہے اسکو باہر لے جائیں۔

کمرہ عدالت سے باہر نکلنے کے حکم پر ملزم ظاہر جعفر نے انسپکٹر مصطفی کیانی کو گریبان سے پکڑ لیا۔ چار پولیس اہلکاروں سے بھی ملزم قابو نہ آسکا تو دیگر اہلکاروں کو بلا کر ملزم کو اٹھا کر بخشی خانے پہنچایا گیا۔

دوران سماعت  وکلاء نے نقشہ نویس اور ہیڈ کانسٹیبل محرر فراست فہیم پر جرح مکمل کر لی تاہم ملزم ذاکر جعفر کے وکیل کی نقشہ نویس پرجرح نہ ہو سکی۔

عدالت نے آئندہ سماعت پر ڈاکٹر جہانزیب، کرائم سین انچارج عمران اور برآمدگی کے گواہان سکندر حیات اور سکندر علی کو طلب کر لیا۔ کیس کی سماعت 10 نومبر تک ملتوی کر دی گئی۔