Friday, April 26, 2024

نور مقدم قتل کیس، ملزمان کے وکلاء نے مکمل ویڈیو فراہم کرنے کی درخواست دائر کر دی

نور مقدم قتل کیس، ملزمان کے وکلاء نے مکمل ویڈیو فراہم کرنے کی درخواست دائر کر دی
November 17, 2021 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) نور مقدم قتل کیس میں چار گواہوں کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت میں پیش کر دیا گیا۔ ملزمان کے وکلاء نے مکمل ویڈیو فراہم کرنے کی درخواست دائر کر دی۔

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں نور مقدم قتل کیس کی سماعت جج عطاء ربانی نے کی۔ مرکزی ملزم ظاہر جعفر اور دیگر ملزمان کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ نور مقدم کا پوسٹ مارٹم کرنیوالی خاتون لیڈی ڈاکٹر شازیہ، پولیس اے ایس آئی دوست محمد، جابر اور مدثر بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ ملزمان کے وکلاء نے مکمل ویڈیو فراہم کرنے کی درخواست دائر کر دی۔

عدالت نے وکیل ملک امجد کو مرکزی ملزم سے وکالت نامہ دستخط کرانے کا حکم دیا تو ملزم ظاہر جعفر نے انکار کر دیا اور کہا کہ میرا وکیل بابر ہے، جو بیرسٹر ہے۔ اس پر جج نے ریمارکس دیئے کہ ملزم کے انکار اب جیل ہی سے دستخط کروائیں گے۔

مقتولہ نور مقدم کا میڈیکل کرنے والی گواہ ڈاکٹر شازیہ کے بیان پر جرح بھی کی گئی۔ ڈاکٹر شازیہ نے عدالت کو بتایا کہ ان کی ہدایت پر ڈاکٹر سائرہ نے پوسٹمارٹم کیا اور رپورٹ بنائی ۔ ڈاکٹر عثمان نے ابتدائی پوسٹ مارٹم کیا۔ دوسرے پوسٹ مارٹم کے لیے کسی مجسٹریٹ سے اجازت نہیں لی گئی۔ پورے پوسٹ مارٹم پر کسی جگہ نہیں لکھا کہ موت 21 جولائی 2021 کو 12 بجکر 10 منٹ پر ہوئی۔