Thursday, April 25, 2024

نور مقدم قتل کیس ، درخواست گزار کے وکیل خواجہ حارث نے ایف آئی آر پر اعتراضات اٹھا دیئے

نور مقدم قتل کیس ، درخواست گزار کے وکیل خواجہ حارث نے ایف آئی آر پر اعتراضات اٹھا دیئے
September 15, 2021 ویب ڈیسک

اسلام آباد (92 نیوز) نور مقدم قتل کیس میں گرفتار ملزم ظاہر جعفر کے والدین کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست گزار کے وکیل خواجہ حارث نے ایف آئی آر پر اعتراضات اٹھا دیئے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے نور مقدم قتل کیس میں ذاکر جعفر اور عصمت آدم کی درخواست ضمانت پر سماعت کی ۔ وکیل درخواست گزار خواجہ حارث نے عدالت کو بتایا کہ ابتدائی طور پر ایف آئی آر میں قتل کی دفعہ لگائی گئی شہادتیں چھپانے، سہولت کاری اور اعانت جرم کی دفعات کا بعد میں اضافہ کیا گیا ۔ خواجہ حارث نے کمرہ عدالت میں ایف آئی آر پڑھ کر سنائی اور کہا ایف آئی آر میں ظاہر جعفر کے والدین کا کوئی ذکر نہیں ۔ ظاہر جعفر اسلام آباد اور اس کے والدین کراچی میں تھے۔ سوال یہ ہے کہ پھر انہیں ملزم کیسے بنا دیا گیا؟

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ انگلینڈ میں پریکٹس ہے کہ دوران تفتیش بیان کی وڈیو ریکارڈنگ کی جاتی ہے ۔ ہمارے ہاں بیان کسی اور زبان میں ریکارڈ ہوتا ہے بعد میں ٹرانسکرپٹ انگریزی میں تیار کیا جاتا ہے ۔ انگریزی ٹرانسکرپٹ میں بعض دفعہ بیان کا مفہوم ہی بدل جاتا ہے ۔ عدالتی استفسار پر خواجہ حارث نے کہا کہ گھر کے باہر ہجوم موجود تھا ، لوگوں نے پولیس کو اطلاع دی۔

خواجہ حارث نے دلائل کے دوران مینار پاکستان واقعے کا حوالہ دیا اور کہا یہ  ناخوشگوار واقعہ تھا۔ کسی خوشی کی تقریب میں جانے سے ڈر لگ گیا ہے کہ کوئی بھی ناخوشگوار واقعہ ہوا تو محض کیمرے میں نظر آنے پر دھر نہ لیا جاؤں ۔ عدالت نے سماعت کل تک ملتوی کر دی۔