Friday, April 19, 2024

نوازشریف کی طبی بنیادوں پر سزا معطلی درخواست کی سماعت پھر آدھے گھنٹے کیلئے ملتوی

نوازشریف کی طبی بنیادوں پر سزا معطلی درخواست کی سماعت پھر آدھے گھنٹے کیلئے ملتوی
October 26, 2019
اسلام آباد (92 نیوز) ہائیکورٹ میں نوازشریف کی العزیزیہ کیس میں طبی بنیادوں پر سزا معطلی کی درخواست کی سماعت پھر آدھے گھنٹے کے لئے ملتوی کردی گئی۔ دوران سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس دئیے کہ پنجاب حکومت نے ان کے لیے کیا کیا جو جیلوں میں علاج ملنے پر مر گئے، جواب دیا جائے ، ہمیں ٹال مٹول والے جواب نہ دئیے جائیں۔ چیف جسٹس ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت سے اس معاملے پر رپورٹ طلب کرلی۔ نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان خواجہ بھی اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچ گئے۔ نوازشریف کی طبی بنیادوں پر سزا معطلی کی درخواست کی سماعت کے موقع پر سیکرٹری داخلہ اعظم سلیمان، نیب پراسیکیوشن ٹیم بھی عدالت میں موجود ہیں۔ جسٹس اطہر من اللہ نے نواز شریف کی سزا معطلی اور ڈیل کے حوالے سے پروگرام کرنے پر ٹی وی اینکرز کی سرزنش کی۔ اس سے قبل چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہر من اللہ اور جسٹس محسن اختر کیانی نے ہدایت جاری کیں کہ آج ہی کوئی نمائندہ مقرر کر کے عدالت میں بھجوائیں ،قبل ازیں نواز شریف کی طبی بنیادوں پر ضمانت کی درخواست پر عدالت نے سماعت منگل تک ملتوی کی تھی۔ دوران سماعت ریمارکس دئیے گئے تھے کہ میڈیکل رپورٹ کے مطابق نواز شریف کی حالت تشویشناک ہے، نوازشریف کو متعدد بیماریاں ہیں ، کیا سب بیماریوں کے اسپیشلسٹ ڈاکٹر علاج کر رہے ہیں۔ ایم ایس سروسز اسپتال نے ہاں میں جواب دیا تھا۔ خواجہ حارث نے اپنے موکل کو مرضی سے علاج کرانے کی اجازت دینے کی استدعا کی تھی جس پر ڈاکٹر سلیم نے بتایا تھا کہ نوازشریف نے ہمیں کسی دوسرے ڈاکٹر کو بلانے کی تجویز نہیں دی۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دئیے تھے کہ وکیل صفائی کوئی الزام نہیں لگا رہے کہ بہتر علاج نہیں ہو رہا، وہ مرضی کا علاج چاہتے ہیں۔