Thursday, March 28, 2024

نوازشریف کی طبی بنیاد پر درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ

نوازشریف کی طبی بنیاد پر درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ
February 20, 2019
 اسلام آباد (92 نیوز) نوازشریف کی طبی بنیاد پر درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کر لیا گیا۔ العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی طبی بنیادوں پر درخواست ضمانت کی سماعت جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ نے کی۔ پنجاب کے اے آئی جی لیگل ڈاکٹر قدیر نے نواز شریف کی صحت سے متعلق جناح اسپتال کی نئی طبی رپورٹ پیش کی۔ نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ نواز شریف کی بیماری سنجیدہ معاملہ ہے۔ سب جیل کا ماحول بھی اعصابی تناؤ کا باعث بنتا ہے۔ نواز شریف کا اس ماحول سے باہر آنا ضروری ہے ۔ نیب پراسکیوٹرز نے نواز شریف کی درخواست ناقابل سماعت قرار دے دی اور کہا تمام میڈیکل رپورٹس دیکھنے کے بعد بھی نتیجہ نہیں نکلتا کہ کس نوعیت کی کیا بیماری ہے۔ نواز شریف کے علاج پر کوئی اعتراض نہیں۔ جس پر جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ پاکستان میں یا بیرون ملک؟۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دئیے کہ ماضی کی ہسٹری ہو یا نہ ہو، کسی بھی وقت کوئی بھی بیمار ہو سکتا ہے۔ سزا ہونے کے بعد جیل میں یہ میڈیکل کی صورت حال بنی۔ دوران سماعت کمرہ عدالت اس وقت قہتقوں سے گونج اٹھا جب نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ اللہ میاں صاحب کو زندگی دے تو جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کیا یہ دعا نیب نے بھی کی ہے ؟۔ عدالت نے دلائل مکمل ہونے کے بعد درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ کر لیا اور قرار دیا کہ تاریخ کا اعلان کاز لسٹ کے ذریعے کیا جائیگا۔