Thursday, March 28, 2024

نوازشریف کی العزیزیہ ریفرنس میں سزا معطلی کی درخواست 7 جنوری کو سماعت کیلئے مقرر

نوازشریف کی العزیزیہ ریفرنس میں سزا معطلی کی درخواست 7 جنوری کو سماعت کیلئے مقرر
January 5, 2019
اسلام آباد (92 نیوز) نوازشریف کی العزیزیہ ریفرنس میں سزا معطلی کی درخواست 7 جنوری کو سماعت کیلئے مقرر کر دی گئی۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس  اطہر من اللہ نے دورکنی بینچ تشکیل دے دیا۔ بنچ میں جسٹس عامر فاروق بھی شامل ہیں بنچ پیر کو ریفرنس کی سماعت کرے گا۔ احتساب عدالت کی جانب سے نوازشریف کو العزیزیہ ریفرنس میں 7 سال قید اور جرمانے کی سزا سنائی تھی جس پر نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے ان کی سزا معطل کرنے کی درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کی تھی جسے عدالت نے اعتراض لگا کر واپس کردی تھی۔ نواز شریف کے وکلاء نے درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات دور کرکے العزیزیہ ریفرنس میں سزا معطلی کی درخواست دوبارہ دائر کی تھی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ مرکزی اپیلوں پر فیصلہ آنے تک نواز شریف کی سزا معطل کر کے انہیں  ضمانت  پر رہا کیا جائے ۔ نیب نے موقف اختیار کیا کہ فلیگ شپ ریفرنس میں نواز شریف کی کرپشن کے ٹھوس ثبوت پیش کیے،محض شک کا فائدہ دے کر نواز شریف کو بری کرنا خلاف قانون قرار دے دیا،عدالت نواز شریف کے خلاف شواہد پر سزا سنائے۔ دوسری اپیل میں نیب نے کہا العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کے خلاف مقدمہ ثابت کیا، کرپشن کا جرم ثابت ہونے پر نیب آرڈیننس میں سزا 14 سال قید ہے۔ مجرم کو 7 سال قید کی سزا کم ہے۔ نواز شریف العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار پائے اور عدالت نے انہیں 7سال کی قید، 10سال کی نا اہلی اور 25 ملین ڈالر جرمانے کی سزا سنائی ۔ العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کو 1.5ملین پاؤنڈ کا جرمانہ بھی کیا گیا جب کہ انہیں فلیگ شپ ریفرنس میں با عزت بری کر دیا گیا۔ عدالت نے العزیزیہ ریفرنس کیس میں  نواز شریف کی جائیداد ضبط کرنے کا حکم دے دیا ، ان کے صاحبزادے صاحبزادے حسن نواز اور حسین نواز کو مفرور قرار دیتے ہوئے  دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے ۔