Sunday, May 12, 2024

نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا معاملہ ، بیان حلفی کا مسودہ ججز کو بھجوا دیا گیا

نوازشریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا معاملہ ، بیان حلفی کا مسودہ ججز کو بھجوا دیا گیا
November 16, 2019
 لاہور (92 نیوز) نوازشریف کا ای سی ایل سے نام غیر مشروط طور پر نکالنے کے معاملے پر نواز شریف اور شہباز شریف نے دو صفحات پر مشتمل بیان حلفی کا مسودہ ججز کے چیمبر میں بھجوا دیا۔ لاہور ہائی کورٹ نے نواز شریف کے مسودے کی کاپی وفاق کے وکلا کے حوالے کر دی۔ اس کے بعد سماعت ڈھائی بجے تک ملتوی کر دی گئی۔  قبل ازیں لاہور ہائیکورٹ نے نوازشریف کا نام ای سی ایل سے غیر مشروط طور پر نکالنے کی درخواست قابل سماعت قرار دے دی تھی اور مزید کارروائی کے لئے وفاق، نیب اور وکلا کو طلب کر لیا تھا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے تھے کہ تاثر نہیں دینا چاہتے کہ سماعت میں جلدی کی گئی، ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہنا تھا انسانی بنیادوں پر ہی نواز شریف کیلئے انڈیمنٹی بانڈز کی پابندی لگائی، جلدی تھی تو بانڈز جمع کرا دیتے، معاملہ پیر تک ملتوی کیا جائے۔  ادھر وفاقی حکومت اور نیب نے شہباز شریف کی طرف سے درخواست اور عدالت کے دائرہ اختیار پر اعتراض کیا تھا۔ وفاقی حکومت نے 45 صفحات پر مشتمل شق وار جواب عدالت میں جمع کرایا اور غیر مشروط جانے کی مخالفت کی تھی۔ وفاقی حکومت نے موقف اپنایا تھا نواز شریف کا نام نیب کے کہنے پر ای سی ایل میں ڈالا گیا، نیب نے کہا لاہور ہائیکورٹ کو سماعت کا اختیار نہیں، ای سی ایل سے نام نکالنا وفاق کا کام ہے، سزا یافتہ شخص کوپیش کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ شہبازشریف کے وکیل کا کہنا تھا لاہور ہائیکورٹ سماعت کا اختیار رکھتی ہے، کئی فیصلے ہمارے موقف کی تائید کرتے ہیں، پرویز مشرف کا نام بھی ای سی ایل سے نکالنے کی مثال موجود ہے، وکیل نے کئی فیصلوں کی کاپیاں بھی پیش کیں تھیں۔ امجد پرویز ایڈووکیٹ نے نواز شریف کا وکالت نامہ بھی پیش کیا تھا۔ اس پر جسٹس علی باقر نجفی نے وفاق کا موقف مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیئے تھے ہم ایسے شخص کا کیس سن رہے ہیں جو کافی بیمار ہے۔