Wednesday, March 27, 2024

نوازشریف کا دوست اسلامی ملک کے ذریعے امریکا اور سکیورٹی اسٹیلبشمنٹ سے رابطہ

نوازشریف کا دوست اسلامی ملک کے ذریعے امریکا اور سکیورٹی اسٹیلبشمنٹ سے رابطہ
October 8, 2020
اسلام آباد (92 نیوز) نوازشریف نے دوست اسلامی ملک کے ذریعے امریکا اور سکیورٹی اسٹیلبشمنٹ سے رابطہ کرلیا، پاکستان کی سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کے خلاف بھرپور مہم چلانے میں مدد کی درخواست کی، معروف تجزیہ کار اور سینئر صحافی شاہین صہبائی کا اپنے کالم میں انکشاف، لکھا امریکا نے نوازشریف کی مدد کرنے سے صاف انکار کردیا، تہلکہ خیز انکشافات پرمبنی کالم آج بلوچستان ٹائمز اور روزنامہ 92 نیوزمیں شائع ہوا ہے۔ نوازشریف ، دوست اسلامی ملک ، امریکا اور سکیورٹی اسٹیلبشمنٹ ، رابطہ ، 92 نیوز امریکا کا سابق وزیراعظم نواز شریف کی مدد کرنے اور پاکستانی سکیورٹی اداروں کے خلاف کسی بھی مہم جوئی  کا حصہ بننے سے صاف انکار کردیا۔ معروف صحافی شاہین صہبائی نے روزنامہ 92 نیوز اور بلوچستان ٹائمز میں لکھے گئے کالم میں تہلکہ خیز انکشاف کردیا۔ نوازشریف ، دوست اسلامی ملک ، امریکا اور سکیورٹی اسٹیلبشمنٹ ، رابطہ ، 92 نیوز شاہین صہبائی کاباوثوق ذرائع سے کہنا ہے کہ نوازشریف نے امریکا سے مدد مانگنے کےلیے دوست اسلامی ملک کی مدد مانگی ،،لیکن ان کے نمائندے نے نوازشریف کوبتایا کہ امریکا  پاکستان کے سیاسی معاملات میں مداخلت کا کوئی ارادہ نہیں رکھتا۔ شاہین صہبائی کے مطابق واشگنٹن میں پاکستان کے سابق سفیر نے بھی پاکستان کے سکیورٹی اداروں کے خلاف مہم میں نواز شریف کو مدد کی پیشکش کی، جو بے سود رہی۔ ذرائع کے مطابق امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے فیصلہ افغانستان میں جاری امن مذاکرات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا،،جس میں پاکستان کا کردار کلیدی ہے۔ افغان امن مذاکرات کے اہم کردار امریکا کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے  بھی  حال ہی میں پاکستان کے کردار کی تعریف کی تھی اور اعتراف کیا تھا کہ امن مذاکرات میں حائل رکاوٹوں کو ہٹانے میں پاکستان کا اہم کردار ہے،،نواز شریف کو انکار کی ایک وجہ امریکا میں صدارتی انتخابات ہیں، جبکہ صدر ٹرمپ داخلی محاذ پر بھی کافی اُلجھے ہوئے ہیں۔ اِن گھمبیر حالات کے ہوتے ہوئے نواز شریف اور ان کے مشیر چاہتے ہیں کہ صدر ٹرمپ پاک آرمی کے خلاف ان کی مدد کریں جبکہ افغان امن عمل میں پاک فوج سب سے اہم کھلاڑی ہے۔ شاہین صہبائی نے اس حوالے سے وزیراعظم عمران خان سے بھی رابطہ کیا، تو ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف لندن میں بیٹھ کر جو کچھ بھی کررہے ہیں، اِن کو سب علم ہے اور اس کے ثبوت بھی موجود ہیں۔ اگر کسی نے بھی نواز شریف کی ایما پر ان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تو سخت جواب ملے گا۔