Friday, May 10, 2024

نوازشریف دور حکومت، سرکاری اداروں اور کارپوریشنز میں 200 ارب کے گھپلے

نوازشریف دور حکومت، سرکاری اداروں اور کارپوریشنز میں 200 ارب کے گھپلے
October 14, 2019
اسلام آباد (92 نیوز) نوازشریف دور حکومت میں سرکاری اداروں اور کارپوریشنز میں 200 ارب کی بے قاعدگیاں بے نقاب ہوگئیں۔ آڈیٹر جنرل کی انکشافات سے متعلق 915 صفحات پر مشتمل آڈٹ رپورٹ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے حوالے کر دی گئی۔ آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ نواز شریف دور میں سرکاری اداروں اور کارپوریشنز میں تقریباً 200 ارب کی بے قاعدگیاں ہوئیں۔ ن لیگ حکومت کے آخری سال میں سرکاری اداروں اور کارپوریشنز میں 192 ارب روپے سے زائد کی بے قاعدگیاں اور گھپلے ہوئے۔ پی آئی اے، بیت المال، این آئی سی ایل، سٹیٹ لائف، ٹریڈنگ کارپوریشن، پاکستان ایکسپو سنٹر، پاکستان تمباکو بورڈ ، کراچی شپ یارڈ، نیسپاک، سیکورٹی پرنٹنگ کارپوریشن، سٹیٹ بینک، ایس ایم ای بینک، زرعی ترقیاتی بینک، پاکستان سٹیل ملز، مشین ٹول فیکٹری، یوٹیلٹی سٹورز، پی ٹی وی میں اربوں کی بے قاعدگیاں اور گھپلے ہوئے۔۔ فنڈز میں گھپلوں کے 19 کیسز میں 1265.55 ملین روپے کا قومی خزانے کو نقصان پہنچایا گیا۔ سرکاری کارپوریشنز میں مبینہ گھپلوں سے 12.88 ملین روپے کا نقصان ہوا۔ سرکاری اداروں اور کارپوریشنز میں افسران کی خلاف ضابطہ تقرریوں سے 1303 ملین روپے کا بوجھ پڑا۔ 108 ارب روپے کے چوبیس کیسز میں ٹھیکے داروں کو اضافی ادائیگیاں کی گئی۔ سرکاری کارپوریشنز اور اداروں میں قواعد کے خلاف خریداریوں  کے اکیس کیسز میں 19 ارب کی بے قاعدگیاں ہوئیں۔ پانچ کیسز میں ریونیو کو 58 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔ اثاثوں کی مینجمنٹ میں بے قاعدگیوں کے پانچ کیسز میں 2 ارب سے زائد کی بے قاعدگیاں ہوئیں۔